بدھ 19 فروری 2025 - 10:49
علامہ ملا عبد اللہ بہابادی یزدی کی علمی خدمات پر خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے عتبہ علویہ کی جانب سے تقریب کا انعقاد

حوزہ/عتبہ علویہ نے علمی، ثقافتی اور تعلیمی اداروں کے تعاون سے علامہ ملا عبد اللہ بہابادی یزدی کی علمی خدمات کے اعتراف میں کوفہ یونیورسٹی (جامعہ کوفہ) میں ایک تقریب منعقد کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عتبہ علویہ نے علمی، ثقافتی اور تعلیمی اداروں کے تعاون سے علامہ ملا عبد اللہ بہابادی یزدی کی علمی خدمات کے اعتراف میں کوفہ یونیورسٹی (جامعہ کوفہ) میں ایک تقریب منعقد کی۔

اس تقریب میں، کہ جس میں حوزہ علمیہ قم اور ایران و عراق کی مختلف یونیورسٹیوں کے نمایندے شریک تھے، علامہ بہابادی یزدی کی علمی کاوشوں اور ان کے آثار کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

مجمع علوی تحقیقات و مطالعات اسلامی کے صدر، سید نبا الحمامی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ تقریب ایک ایسے عظیم عالم کی علمی کاوشوں کے اعتراف میں منعقد کی گئی ہے، جنہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ امیرالمؤمنین علی (علیہ السلام) کی خدمت کے لیے وقف کیا۔ ان کی تصنیف حاشیہ بر تہذیب المنطق (از سعد الدین تفتازانی) آج بھی ایک اہم علمی مرجع سمجھی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس تقریب میں کوفہ یونیورسٹی، حوزہ علمیہ قم اور عراق کی دیگر یونیورسٹیوں اور جامعات کے علماء و محققین نے علامہ بہابادی یزدی کے نظریات پر علمی بحث کی، جو عتبہ علویہ کی ان خدمات کا حصہ ہے جن کا مقصد نجف اشرف کے علمی و دینی ورثے کو محفوظ رکھنا ہے۔

کوفہ یونیورسٹی میں علومِ حدیث کے پروفیسر، ڈاکٹر لقاء جواد الکعبی نے عتبہ علویہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس علامہ بہابادی یزدی کے علمی ورثے کے احیاء کا ایک بہترین موقع تھا۔ ان کی حاشیہ بر تہذیب المنطق، منطق کے علمی سرمایے میں ایک قابلِ قدر کتاب ہے، اور ایسی تقریبات عظیم علماء کی علمی خدمات کو زندہ رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

واضح رہے کہ علامہ نجم‌الدین عبد اللہ بن حسین بہابادی یزدی منطق، فقہ اور تفسیر کے جید عالم تھے۔ وہ ایران کے شہر بہاباد (صوبہ یزد) میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم شیراز میں حاصل کی اور بعد ازاں نجف اشرف ہجرت کر کے وہیں تدریس اور تحقیق میں مشغول رہے۔ ان کی معروف تصنیف حاشیہ بر تہذیب المنطق آج بھی علمی حلقوں میں معتبر مانی جاتی ہے۔ وہ روضہ مبارک حضرت امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کے مالی و انتظامی امور کے نگران بھی رہے۔

علامہ بہابادی یزدی ۹۸۱ ہجری میں نجف اشرف میں وفات پا گئے اور انہیں روضہ مبارک میں سپرد خاک کیا گیا۔ بعض تاریخی شواھد کے مطابق، ان کی قبر ان کے آبائی شہر بہاباد میں بھی موجود ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha