۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
لیلة القدر سورة القدر

حوزہ/ حجۃ الاسلام ماندگاری نے کہا: شب قدر کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ شب امام زمانہ (عج) سے مخصوص ہے، تفسیر قمی میں آیت ’’ تنزل الملائکة و الروح فیها ‘‘ کے ذیل میں مرقوم ہے کہ ملائکہ امام (عج) پر نازل ہوتےہیں اور پورے سال کے واقعے اور حوادث کو امامؑ کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین رضا مانگاری نے حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا: قرآن کریم نے سورہ قدر میں اس عظیم شب کو ہزار مہینوں سے افضل قرار دیا ہے اور اسے شب نزول قرآن ، شب مقدرات اورشب رحمت الٰہی کے طور پر متعارف کرایا ہے، إِنَّا أَنْزَلْناهُ فِی لَیْلَةِ الْقَدْرِ، وَ ما أَدْراکَ ما لَیْلَةُ الْقَدْرِ، لَیْلَةُ الْقَدْرِ خَیْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ، تَنَزَّلُ الْمَلائِکَةُ وَ الرُّوحُ فِیها بِإِذْنِ رَبِّهِمْ مِنْ کُلِّ أَمْرٍ، سَلامٌ هِیَ حَتَّی مَطْلَعِ الْفَجْرِ، روایات میں بھی اس شب کی بے پناہ فضیلتیں وارد ہوئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: روایات میں ہے کہ کوئی شخص امام باقر علیہ السلام کی خدمت میں آیا اور سوال کیا کہ یابن رسول اللہ (ص) شب قدر ہزار مہینوں سے افضل ہے اس کا مطلب کیا ہے؟ امامؑ نے فرمایا: "العَمَلُ الصّالِحُ فیها مِنَ الصَّلاةِ وَالزَّکاةِ وأنواعِ الخَیرِ، خَیرٌ مِنَ العَمَلِ فی ألفِ شَهرٍ لَیسَ فیها لَیلَةُ القَدرِ" اس مہینے میں نیک اعمال، نماز اور تمام کار خیر، اس ایک ہزار مہینے سے بہتر ہے جس میں شب قدر نہیں ہے۔

ایک دوسری روایت میں امام علیہ علیہ السلام سے روایت ہے جس امام علیہ السلام فرماتے ہیں کہ شب قدر وہ رات ہے جس میں انسان کی پورے سال یعنی آئندہ شب قدر تک کی تقدیر لکھی جاتی ہے۔

حجۃ الاسلام ماندگاری نے کہا: شب قدر کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ شب امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف سے مخصوص ہے، تفسیر قمی میں آیہ ’’ تنزل الملائکة و الروح فیها ‘‘ کے ذیل میں مرقوم ہے کہ ملائکہ امام زمانہ (عج) پر نازل ہوتےہیں اور پورے سال کے واقعے اور حوادث کو امام کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .