حوزہ نیوز ایجنسی । سید ابن طاؤس نے کتاب (اقبال الاعمال) میں امام صادق علیہ السلام سے با سند متصل روایت کی ہے کہ: کہ لوگ ابو عبد اللہ امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھ رہے تھے: کیا پندرہ شعبان کی رات رزق تقسیم ہوتا ہے؟
تو میں نے ان لوگوں کے جواب میں امام صادق علیہ السلام کو یہ فرماتے ہوئے سنا: نہیں، خدا کی قسم، یہ صرف رمضان المبارک کی انیسویں، اکیسویں اور تئیسویں رات میں ہوتا ہے، کیونکہ:
انیسویں کی رات میں "يلتقي الجَمْعان"۔
اور اکیسویں کی رات کو اللہ ہر حکمت والے معاملہ کو الگ کرتا ہے۔
اور تئیسویں کی رات جو اللہ تعالیٰ چاہتا تھا وہ سب کر دیا جاتا ہے۔ یہ شب قدر ہی ہے جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: (یہ رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے)
میں نے کہا: آپ کے اس فرمان کا کیا مطلب ہے: ("يلتقي الجَمْعان")؟
فرمایا: خدا تقدیم اور تاخیر کے بارے میں جو چاہتا ہے یا جو اس کے ارادے اور فیصلے ہوتے کو اس رات میں جمع کرتا ہے۔
میں نے کہا: اس کا کیا مطلب ہے کہ اللہ اکیسویں کی رات ہر حکمت والا معاملہ الگ کر دیتا ہے؟
امام علیہ السلام نے فرمایا: وہ اکیسویں رات کو اس میں بداء ہوتی ہے اور جبکہ تئیسویں رات امور سرانجام دے دیئے جاتے ہیں یہ ان حتمی امور میں سے ہے کہ جس میں اللہ تبارک وتعالی کی طرف سے بداء نہیں ہوتی۔