حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام حسن شامی نے ایران کے شہر ارومیہ میں اعمال شب قدر کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا: پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے خطبہ شعبانیہ جو کہ در اصل ماہ رمضان کے سلسلے میں ہے، اس خطبے میں رمضان المبارک کی فضیلت اور بندگان خدا کے فرائض کے سلسلے ارشاد فرمایا ہے، ماہ شعبان کے آخری جمعہ کو نبی اکرم (ص) نے صحابہ کرام کو اپنے گرد جمع کیا اور ایک خطبہ ارشاد دیا، حضور (ص) خطبے میں فرماتے ہیں کہ ’’ اے لوگو، اللہ کو سچی نیت اور خلوص دل کے ساتھ پکارو، تاکہ وہ تمہیں رمضان کے مہینے میں روزے رکھنے اور قرآن کی تلاوت کرنے کی توفیق عطا کرے‘‘ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہوا کہ روزہ رکھنے اور کتاب الٰہی کی تلاوت کرنے کے لئے بھی توفیق الہی کی ضرورے ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ہمارے اعمال میں خلوص ہونا چاہئے اور خدا ایسے عمل کو قبول نہیں کرتا جس میں خلوص نہ ہو، روایت کہتی ہے کہ ’’ اَخْلِصِ الْعَمَلَ فَاِنَّ النّاقِدَ بَصیرٌ ‘‘ اپنے عمل میں خلص پیدا کرو کیوں کہ تمہارے عمل پر نظر رکھنے والا تمہیں دیکھ رہا ہے۔ مرحوم آیت اللہ العظمیٰ بروجردی یہ حدیث ہمیشہ دہرایا کرتے تھے، ناقد است کہتے ہیں جو اچھے اور برے میں ترجیح دینا جانتا ہے۔
حجۃ الاسلام حسن شامی نے کہا: قرآن مجید رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے قلب مبارک پر ماہ رمضان میں نازل ہوا، قرآن کہتا ہے کہ ’’ہم نے قرآن کو شب قدر میں نازل کیا، اور تمہیں کیا معلوم کہ شب قدر کیا ہے، شب قدر ایسی رات ہے جو کہ ایک ہزار مہینے سے بہتر ہے، اور قرآن زندگی کا مرکز ہونا چاہیے‘‘ لہذا قرؤن مجید ہی ہماری زندگی کاا محور ہونا چاہئےکیوں انسان قرآن کے بغیر جنت میں داخل ہی نہیں ہو سکتا، امام علی علیہ السلام نے فرمایا: اَلْبَیْتُ اَلَّذِی یُقْرَأُ فِیهِ اَلْقُرْآنُ وَ یُذْکَرُ اَللَّهُ عَزَّ وَ جَلَّ فِیهِ تَکْثُرُ بَرَکَتُهُ وَ تَحْضُرُهُ اَلْمَلاَئِکَةُ وَ تَهْجُرُهُ اَلشَّیَاطِینُ وَ یُضِیءُ لِأَهْلِ اَلسَّمَاءِ کَمَا تُضِیءُ اَلْکَوَاکِبُ لِأَهْلِ اَلْأَرْضِ وَ إِنَّ اَلْبَیْتَ اَلَّذِی لاَ یُقْرَأُ فِیهِ اَلْقُرْآنُ وَ لاَ یُذْکَرُ اَللَّهُ عَزَّ وَ جَلَّ فِیهِ تَقِلُّ بَرَکَتُهُ وَ تَهْجُرُهُ اَلْمَلاَئِکَةُ وَ تَحْضُرُهُ اَلشَّیَاطِینُ، وہ گھر جس میں قرآن پڑھا جاتا ہے اور ذکر الہی ہوتا ہے، اس کی میں بے پناہ برکتیں ہوں گی اور اس میں فرشتے آئیں گے اور شیاطین اس سے دور رہیں گے، آسمان والوں کے لیے اس کا گھر اس طرح چمکے گا جیسے زمین والوں کے لیے ستارے چمکتے ہیں، اور جس گھر میں قرآن نہ پڑھا جاتا ہو اور اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ ہو تو اس کی برکتیں کم ہو جاتی ہیں اور فرشتے اس سے دور رہتے ہیں اور شیاطین اس کے گھر میں بسیرا کر لیتے ہیں۔
حجۃ الاسلام شامی نے کہا: قرآن کے بغیر انسان جنت میں داخل نہیں ہو سکتا ، البتہ قرآن کی دو قسمیں ہیں؛ قرآن صامت اور قرآن ناطق، قرآن صامت وہی کتاب الہی ہے اور قرآن ناطق معصومین علیہم السلام ہیں، روایات میں وارد ہوا ہے کہ قرآن ان تین چیزوں میں سے ایک ہے جسکے متعلق روز قیامت انسان سے سوا ل کیا جائے گا ، ہمارے یہاں رسم ہے کہ قرؤن مجید کو جہیز میں دیا جاتا ہ جسے صرف طاق کی زینب بنا دیا جاتا ہے، قرآن کو ہم صرف گھر میں برکت کے لئے رکھتے ہیں، جب کہ یہ کتاب ہدایت کی کتاب ہے۔