۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
علامہ ساجد نقوی 

حوزہ / قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا:  قرآن مجید کی طرف حقیقی معنوں میں رجوع کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ تمام مسائل و مشکلات کا خاتمہ نہ ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے ماہ صیام میں شبہائے قدر اور ہفتہ نزول قرآن کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ شب قدر یا لیلة القدر مسلمانوں کے درمیان سال کی سب سے زیادہ فضیلت رکھنے والی رات ہے۔

شب قدر ماہ رمضان میں عبادتوں کی معراج والی رات ہے۔ اسی رات قرآن کریم نازل ہوا۔ انسان کی آئندہ زندگی بارے فیصلہ جات اسی رات کئے جاتے ہیں۔ امام صادق علیہ السلام نے فرمایا "سال کی ابتدا شب قدر سے ہے۔ اسی رات اس سال کے آغاز سے آئندہ سال کے آغا ز تک کے انجام ہونے والے امور طے کئے جاتے ہیں۔ اسی رات کے اہم اعمال میں سے ایک عمل شب داری ہے"۔ امام کاظم علیہ السلام نے فرمایا'' من اغتسل لیلة القدر واحیاھا الی طلو ع فجر خرج من ذنوبہ یعنی "جو شب قدر کا غسل کرے اور طلو ع صبح تک بیدار رہے اور مشغول عبادت رہے وہ اپنے گناہوں سے پاک ہو جائے گا"۔

اس پرُ برکت رات میں قرآن مجید انسانیت کی ہدایت کیلئے نازل ہوا۔ فرشتگانِ الہی فوج در فوج زمین پر نازل ہوتے ہیں۔ روزہ دار کو چاہیئے کہ اس بابرکت رات سے استفادہ کے لیے انتہائی سعی و کوشش کرے تاکہ اس رات کی برکات سے فیض یاب ہوسکے۔ اس رات سے صحیح استفادہ کیلئے ہمیںاہلبیت سے منقول عظیم دعائوں کے مجموعوں سے استفادہ کرنا چاہیئے۔ دعا اپنے مالک سے التجااور گناہوں کیلئے بخشش کیلئے بہترین ذریعہ ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے ہفتہ نزول قرآن( 23 تا 29 رمضان المبارک) کی طرف توجہ دلواتے ہوئے کہا: نزول قرآن کے بارے معلومات ،تلاوت کلام پاک کی فضیلت ، قرآن شناسی قرآن فہمی کی اہمیت ،قرآن کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا، قرآنی حکام کے مطابق اپنے آپ کو ڈھالنا اور معاشرے میں رائج کرناانہتائی ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا: مذکورہ نکات کی روشنی میں ہرسال درج ذیل موضوعات 23رمضان کوجشن نزول قرآن ،24رمضان کو ثقافت قرآن ، 25رمضان کو قرآن اور اہلبیت ،26رمضان کو قرآن اور خواتین ، 27رمضان کویوم پاکستان ،28رمضان کو یوم جہاد شہادت اور 29رمضان کو وحدت اُمت اور حکومت قرآن پرکام کیا جائے ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: کتاب الہی ہر دور کے انسانوں اور بالخصوص مسلمانوں کے مسائل کی گتھیاں سلجھانے کے تمام تر نسخے اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں ۔جونہی ہم نے کلام خدا کی جانب خضوع و خشوع کے ساتھ رغبت کی اور اس کے مفاہیم و معانی کو اپنے قلب و روح میں جگہ دی تو تمام تر مصائب و مشکلات کا خاتمہ ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا: بارگاہ خداوندی میں اپنے گناہوں کی بخشش اور کلام خداوندی کے ساتھ اپنا تمسک کرکے دعا و مناجات کے ذریعہ اپنی کوتاہیوں کے ازالے کا رمضان المبارک سے بہتر اور کوئی موقع نہیں۔ ایسے مبارک مہینے جس میں کتاب خدا کا نزول ہوا اور جس میں شب قدرجیسی عظیم شب ہے ، ہم اس ماہ میں اپنے نفس کا محاسبہ کرکے دنیا اور آخرت دونوں میں سرخرو ہوسکتے ہیں۔

آج بھی اگرامت مسلمہ اپنی زبوں حالی کے خاتمے او راپنی فکر کو جلا بخشنے کے لئے قرآن مجید کی طرف حقیقی معنوں میں رجوع کرے تو کوئی وجہ نہیں کہ اس کے تمام مسائل و مشکلات کا خاتمہ نہ ہوسکے۔قرآن ایک حقیت واقعہ ہے جو تمام حقائق سے مافوق ہے۔پاکستان کے تمام مسائل کا حل قرآن کی طرف رجوع میں ہے ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .