۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
ڈاکٹر اصغر اعجاز قائمی

حوزہ/ کامیاب وہی ہوگا جو اللہ کے ذریعہ دی گئیں نعمتوں کو یاد رکھتا ہے، شکر ادا کرتا ہے، گناہ کرنے کے بعد توبہ کرتا ہے، اللہ کی بندگی کرتا ہے اور نیکی کو انجام دیتا ہے۔ تقویٰ، وسیلہ، جہاد، ایمان سے روشن و مزین ہوتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،علی گڑھ/گذشتہ شب رمضان المبارک کی برکتوں کے شرف سے فیضیابی کے لئے ڈاکٹر سید حیدر مہدی حسینی صاحب کی جانب سے اپنے مرحوم والد پروفیسر وفادار حسین حسینی طاب ثراہ کی روح کو اجر و ثواب اور شادمانی کے لئے اپنے قیام گاہ، حسینی منزل، کینرا بینک، دودھ پور، علی گڑھ پر نماز مغربین با جماعت بعدہ افطار و طعام اور مجلس سید الشہداء کا اہتمام کیا۔

مجلس کا آغاز مرحوم وفادار حسینی کے نوہ پسر، سید سلمان حیدر حسینی سلمہ کے قرآن کریم کے سورۃ زلزال کی تلاوت و ترجمہ سے ہوا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی، ایم ٹیک کے طالب علم، ایس محمد فرحان صاحب نے اپنی مخصوص آواز، انداز، لب و لہجہ میں سید الشہداء کی بارگاہ اقدس میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سلام پیش کیا:

ہر قوم کو حسینؑ نے بخشا ہے حوصلہ

دیکھا نہیں ہے اپنا پرایا حسینؑ نے

جیتے ہیں کیسے سب کو بتایا حسینؑ نے

مولانا محمد مجلسی صاحب اور مولانا سید ذاہد حسین لکھنوی صاحب نے بھی اپنے خوبصورت و پر معنی سلام کا نذرانہ عقیدت بارگاہ سید الشہداء میں پیش کیا۔

مجلس کو خطاب شعبۂ شیعہ دنیات، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر اصغر اعجاز قائمی صاحب قبلہ نے کیا۔ ڈاکٹر اصغر صاحب نے اپنی گفتگو کا آغاز سورۃ مومنون سے کیا جسے کسی معنی و مطالب سے سورۃ الحمد، توحید، یاسین اور رحمان پر فوقیت ہے۔ ان میں توحید ہے عمل نہیں، حمد و ثناء ہے لیکن علم نہیں۔ سورۃ مومنون میں توحید، علم، عمل، جہاد اور کامیابی ہے۔

مولانا موصوف نے سورۃ مومنون کی تحقیق و حوالے سے حاضرین مومنین کی توجہ مبذول کرائی کہ مولود کعبہ نے حضرت محمد مصطفٰی ﷺ کی آغوش میں سورۃ مومنون ہی سنائی۔ رحمت العالمینؐ شاد اور باغ باغ ہوئے۔ قرآن حکیم کی فصاحت و بلاغت بیان کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی کامیابی نامرادی کا صفات آیت کریمہ کی روشنی میں شناخت اور وضاحت کی۔ ارشاد باری تعالٰی کے مطابق پانچ طرح کے لوگ کبھی کامیاب و جنتی نہیں ہو سکتے وہ ہیں ظالم، مجرم، کافر، ساحر اور افترا کرنے والے۔ کامیاب وہی ہوگا جو اللہ کے ذریعہ دی گئیں نعمتوں کو یاد رکھتا ہے، شکر ادا کرتا ہے، گناہ کرنے کے بعد توبہ کرتا ہے، اللہ کی بندگی کرتا ہے اور نیکی کو انجام دیتا ہے۔ تقویٰ، وسیلہ، جہاد، ایمان سے روشن و مزین ہوتا ہے۔ لیکن جوا، شراب، شیطانی عمل وغیرہ سے پرہیز کرتا ہے۔ المختصر، حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے اپنی کامیابی کا اعلان خانہ کعبہ میں پیدا ہو کر، رسول اکرم کی آغوش میں سورۃ مومنون پڑھ کو اور شب 19 رمضان المبارک کی فجر کی نماز کے پہلے سجدے میں ضربت لگتے ہی کہا فزت ورب الکعبہ۔ "میں کامیاب ہوا۔"

ایصال ثواب کی مجلس و اہتمام ایک ایسے شخص پروفیسر کے نام پر تھی جو علم و کمال میں بے مثل نمونہ تھے۔ شہرعلم و ادب بلکہ یوں کہا جائے کہ اپنے وطن کے بہترین مقرر و سابق پروفیسر، جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، ڈاکٹر سید علی امیر صاحب نے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مرحوم پروفیسر سید وفادار حسین حسینی صاحب کی صفات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں دامن اہلبیت علیہم السلام، ذہن میں انسان و ضرورتمندوں کی مدد کے لئے فکر اور قلب میں لوگوں کے لئے محبتوں و شفقت والے درد گاہ تھے۔ اپنے سبجیکٹ باٹنی کے ماہر پروفیسر وفادار کی علمی و قرآنی صلاحیت کا ذکر کرتے ہوئے ناظرین کو بتایا کہ مرحوم کہا کرتے تھے کہ "قران سبجیکٹ، تحقیقی دلچسپی و مشاہدہ کے لئے باٹنی کے لیے اور کوئی بہتر سبجیکٹ و عنوان نہیں ہو سکتا"

نظامت کے فرائض ڈاکٹر وصی جعفری، امامیہ میڈکس انٹرنیشنل، علی گڑھ کے روح رواں نے انجام دیئے۔ ڈاکٹر وصی صاحب نے مرحوم پروفیسر صاحب کی فکر، عمل، کردار، دیانتداری، فراخدلی، محبت، شفقت و ہمدردی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ واقعی وفادار حسین، کربلا، پیغام کربلا، قرآنی آیات کے معنی و مفہوم کے پیراں اور انسان دوست کے اعلٰی نمونہ تھے۔ آپ 35 سال کے ایک طویل عرصہ تک نائجیریا کی یونیورسٹی میں باٹنی کا درس دیا اور اس کے ساتھ مقامی لوگوں کو پیغام اہلبیت علیہم السلام کی تعلیمات و مناقب سے بھی روشناس کروایا۔ مجلس میں اہم شخصیات شرکت کرنے والوں میں پروفیسر مرزا محسن صاحب، ڈاکٹر آغا صاحب، پروفیسر سید محمد عباس علی عابدی صاحب، پروفیسر سید علی کاظم صاحب، پروفیسر مظہر عباس صاحب، سید مظہر زیدی صاحب، اسلم مہدی صاحب، سید ضیاء امام صاحب، سابق چیئرمین، شعبۂ شیعہ دنیات، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، پروفیسر طیب رضا صاحب، مولانا الحاج سید شباب حیدر صاحب قبلہ و انگریزی زبان و ادب کے معروف شاعر و ناقد ڈاکٹر شجاعت حسین صاحب و مومنین قابل ذکر ہیں۔

کامیاب وہی ہوگا جو اللہ کی نعمتوں کو یاد رکھتا ہے اور شکر ادا کرتا ہے، ڈاکٹر اصغر اعجاز قائمی

تبصرہ ارسال

You are replying to: .