حوزہ نیوز ایجنسی تہران کے مطابق، حکومتی ترجمان علی بہادری جہرمی نے شہید صدر کی شخصیت اور ان کے اوصاف بیان کرتے ہوئے کہا: حجت الاسلام والمسلمین رئیسی بہت مصروف زندگی کے مالک تھے، ملک و قوم کی خدمت کے سلسلہ میں اکثر سفر میں رہتے، ملک و ملت کی خدمت میں خود ہی اپنی پوری ٹیم کو مصروف رکھتے تھے۔
انہوں نے کہا: شہید رئیسی کے کام کرنے کا طریقہ کار یہ تھا کہ گویا وہ کہتے کہ "میں ان تمام امور میں آگے آگے ہوں اور آپ سب مجھ تک پہنچنا ہے۔
بہادری جہرمی نے کہا: عموماً مختلف اجلاسوں میں جب پراجیکٹس کی تاریخوں کا اعلان کیا جاتا تھا تو حجت الاسلام والمسلمین رئیسی ہمیشہ ان تاریخوں کے بارے میں حکام سے بحث کرتے تھے کہ آپ اس تاریخ کا اعلان کیوں کر رہے ہیں؟ یہ کام اگلے سال کیوں؟ پھر انہیں مختلف دلائل کے ساتھ مجبور کرتے کہ اس کام کو دو مہینوں میں نہیں بلکہ دو ہفتوں میں ختم کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا: حجت الاسلام والمسلمین رئیسی ہمیشہ اپنے آپ کو سربازِ ولایت قرار دیتے تھے اور اپنے آپ کو رہبر کا سپاہی کہتے تھے۔ وہ کہتے تھے کہ اگر رہبر معظم کے فرامین کو اپنے امور میں صحیح طرح جاری کر سکیں تو اقتصادی مشکلات سمیت تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں۔