حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/درگاہ حضرت عباس رستم نگر لکھنو میں منعقدہ اس تعزیتی جلسے میں بڑی تعداد میں علماء اور عوام نے شرکت کی ۔ علماء نے رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ اور ملت ایران کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کی ۔
مجلس علمائے ہند کے جنرل سیکرٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ رئیسی کے خدمات اور صدارتی کارناموں کا اجمالی جائزہ لیا ۔انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کی توانا آواز خاموش ہوگئی ہے ۔انہوں نے جِس طرح عالمی پلیٹ فارم پر امت مسلمہ کے مسائل کو اٹھایا اسکی نظیر نہیں ملتی ۔خاص طور پر اقوام متحدہ میں قرآن مجید کی حرمت کے تحفظ اور فلسطین کے مظلومو ں کی حمایت میں انہوں نے دلیرانہ اقدامات کئے ۔وہ نہایت بیبیاک اور شجاع انسان تھے ۔
مولانا نے مزید کہا کہ آیت اللہ رئیسی نے اسرائیل کے بھرم کو پاش پاش کردیا ۔انہوں نے اسرائیل پر ایسا حملہ کیا کہ اس کو پلٹ کر جواب دینے کی جرآت نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ شہید امیر عبد اللہیان نے بھی امت مسلمہ کی آواز کو عالمی سطح پر بلند کیا اور پوری دنیا کو مسئلہ فلسطین کی طرف متوجہ کیا ۔مولانا نے تمام شہداء کے بارے میں لوگوں کو آگاہی دی اور کہا کہ ایران کا نظام اسلامی اور الہی نظام ہے جو ان شاء اللہ ایسے حادثات سے متاثر نہیں ہوگا ۔
مجلس کے آخر میں مولانانے امام حسینؑ کی شہادت کو بیان کیاجس پر سامعین نے بے حد گریہ کیا۔
جلسے میں مولانا حیدر عباس رضوی،مولاناتسنیم مہدی ،مولانا علی عباس رضوی، مولانا رضاحسین رضوی،مولانافیروز حسین،مولانا شباہت حسین،مولانا موسیٰ رضوی نے خطاب کیا اور رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ اور ملت ایران کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کی۔
جلسے میں مولانا حیدر عباس رضوی،مولاناتسنیم مہدی ،مولانا علی عباس رضوی، مولانا رضاحسین رضوی،مولانافیروز حسین،مولانا شباہت حسین،مولانا موسیٰ رضوی ،مولانا حسنین باقری،مولانا قمر الحسن،مولانا حسن جعفراور دیگر علماء موجود رہے۔مجلس میں تمام شہداء کی ترویح روح کے لئے فاتحہ خوانی ہوئی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا
گیا ۔