حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ بیت المقدس میں 3 ہزار اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی کے ساتھ ہی ہزاروں صہیونی فلیگ مارچ کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر مسجد اقصیٰ میں داخل ہو گئے۔
فلسطینی شہاب نیوز ایجنسی نے ایک ویڈیو شائع کرتے ہوئے لکھا ہے کہ نام نہاد "فلیگ مارچ" کے آغاز کے موقع پر، ہزاروں صیہونی آباد کاروں نے آج صبح ’’یوم یروشلم‘‘ کے نام سے مشہور جشن کی تیاریوں کے لیے مقبوضہ یروشلم کے مغربی حصے سے گزر کر’وسٹرن وال‘ کے تک پہنچے ۔
آج شام فلیگ ڈے مارچ ہونے جا رہا ہے،اس مارچ میں مقبوضہ بیت المقدس اور باب العامود کے مغربی حصے سے گزرنے کے بعد صہیونی اس شہر کے پرانے حصے میں واقع الواد اسٹریٹ پر پہنچیں گے اور آخر میں وسٹرن وال تک پہنچیں گے تا کہ وہ اس دیوار کے پاس تلمودی رسمیں ادا کر سکیں۔
ہر سال ہونے والے اس مارچ کے دوران آباد کار عموماً فلسطینیوں اور ان کی دکانوں پر حملے کرتے ہیں۔
صیہونی حکومت کی داخلی وزیر اِتمار بن گوئر نے کل بروز منگل مقبوضہ بیت المقدس اور "باب العامود" علاقے کی گلیوں میں 3000 اسرائیلی فوجی اور سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کی خبر کے بعد اعلان کیا تھا کہ میں آباد کاروں کے ساتھ اس مارچ میں شرکت کروں گا۔
یوم نکبہ (14 مئی 1948) کو غاصب صیہونی حکومت کے وجود کا باقاعدہ اعلان ہوا جس کے بعد اس حکومت نے قدس شہر کا مغربی حصہ اپنے قبضے میں لے لیا اور مشرقی حصہ اردن کے حوالے کر دیا گیا، لیکن آخر کار عربوں اور صیہونی حکومت کے درمیان 6 روزہ جنگ اور جون 1967 میں اس غاصب حکومت نے مشرقی حصہ کو بھی یروشلم کے مغربی حصے سے ملا دیا اور دونوں کو اپنے قبضے میں لے لیا، صہیونی اس دن کو "یوم القدس" کے عنوان سے مناتے ہیں۔