۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
دسمی

حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمین سعید دسمی نے مبلغین ماہ محرم سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "انس" کا مطلب ہے صداقت کے ساتھ ایک طرف ہونا، اور اس کے برعکس منافقت اور دوغلا پن ہے جس کی وجہ سے ایک شخص دوسرے شخص کے ساتھ صحیح رابطہ اور تعلقات برقرار نہیں کر سکتا، کیوں کہ نفاق یہ رابطہ برقرار قائم ہونے ہی نہیں دیتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین سعید دسمی نے قم المقدسہ میں راویان مکتب حسینی کے عنوان سے منعقد ماہ محرم الحرام کے مبلغین سےخطاب کرتے ہوئے کہا: انسانیت کی بقا "ولایت" سے ہے اور ایک معاشرہ اس وقت ولایتی بنے گا جب اس میں ایمان پروان چڑھے گا، اور جب تک مومنین کے قلب ایک دوسرے سے نہیں ملیں گے تب تک ایمان ایمان نہیں کہلائے گا، جیسا کہ خود خدا وند متعال نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا: إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَیْنَ أَخَوَیْکُمْ۔

انہوں نے مزید کہا: مومنین کے قلوب کا ایک ساتھ جمع ہونا اور آپس میں میل و محبت کا پروان چڑھنا ایک بہترین چیز ہے، اگر مومنین میں "اخوت" کی صفت نمایاں ہو جائے تو ہم یقیناً اس معاشرے کی شان و عظمت کا مشاہدہ کر سکیں گے، اخوت میں چار نکات شامل ہیں: "انس"، "عزت"، "عون" اور "کمال"۔

حجۃ الاسلام والمسلمین سعید دسمی نے مبلغین ماہ محرم سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "انس" کا مطلب ہے صداقت کے ساتھ ایک طرف ہونا، اور اس کے برعکس منافقت اور دوغلا پن ہے جس کی وجہ سے ایک شخص دوسرے شخص کے ساتھ صحیح رابطہ اور تعلقات برقرار نہیں کر سکتا، کیوں کہ نفاق یہ رابطہ برقرار قائم ہونے ہی نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا: ایک مومن دوسرے مومن سے اسی وقت اخوت برقرار رکھے گا جب تک دوسرا مومن اس کی عزت اور اس کا احترام کرتا ہے، اگر یہ احترام ختم ہوا تو اخوت بھی ختم ہو جائے گی، نیز ’’عون‘‘ یعنی مدد بھی اخوت کا اہم پہلو ہے، اگر ایک مومن دوسرے مومن کی مدد نہیں کرےگا تو یہ اخوت پروان نہیں چڑھے گی۔

انہوں نے مزید کہا: اخوت کا آخری نکتہ ’’کمال‘‘ ہے، اگر معاشرے میں کمال چاہئے تو اتحاد ضروری ہے، اگر اتحاد نہ رہا تو بھائی چارہ قائم نہیں ہوگا، لہذا مومنین کے قلوب کو متحد ہونا پڑے گا تا کہ اخوت برقرار رہ سکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .