۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
امام جمعه اردبیل

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین عاملی نے کہا: اسرائیل چاہتا تھا کہ شہید ہنیہ کا جانشین کوئی ایسا شخص ہو جو قطر، اردن، مصر یا ترکی کی طرح ان کی منشأ کا تابع ہو لیکن حماس نے اتفاق رائے کے ساتھ جمہوری اقدام کرتے ہوئے ایک ایسے شخص کا انتخاب کیا جو صہیونیوں کے خلاف جنگ میں سختی اور مسلسل جدوجہد پر یقین رکھتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، ایران کے شہر اردبیل کے امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین سید حسن عاملی نے کہا: شہید ہنیہ کی جگہ یحیی سنوار کا انتخاب اسرائیل کے لیے بہت بڑا دھچکا تھا چونکہ اسرائیل چاہتا تھا کہ شہید ہنیہ کا جانشین کوئی ایسا شخص ہو جو قطر، اردن، مصر یا ترکی کی طرح ان کی منشأ کا تابع ہو لیکن حماس نے اتفاق رائے کے ساتھ جمہوری اقدام کرتے ہوئے ایک ایسے شخص کا انتخاب کیا جو صہیونیوں کے خلاف جنگ میں سختی اور مسلسل جدو جہد پر یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا: 75 سال سے سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ نے اسرائیل کے جرائم کے خلاف اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں اور الٹا اس کینسر کے پھوڑے کی حمایت کی ہے جس کا نتیجہ اسرائیل کے وحشیانہ مظالم کی صورت میں پوری دنیا کے سامنے ہے۔

حجت الاسلام عاملی نے مزید کہا: امریکہ کی اسرائیل نوازیوں کا یہ عالم ہے کہ اب تک امریکہ نے 90 بار اسرائیل کے حق میں ویٹو پاور کو استعمال کیا ہے۔

انہوں نے کہا: اگر اقوام متحدہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اپنی ذمہ داریاں پوری کرتیں تو مزاحمتی محاذ قائم ہی نہ ہوتا۔ چونکہ ظلم کے خلاف مقاومت و مزاحمت دراصل سلامتی کونسل کا فرض ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .