۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
سازمان ھمکاری اسلامی

حوزہ/ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے تہران میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے صیہونی حکومت کو اس جرم کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے تہران میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے صیہونی حکومت کو اس جرم کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

اسلامی تعاون تنظیم (OIC) نے بدھ کی شب تنظیم کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کے اختتام پر ایک بیان جاری کیا، جس میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں اسماعیل ھنیہ کے قتل کی شدید مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ قتل ایرانی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔

او آئی سی اجلاس کے اختتام پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ھنیہ کا قتل بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، اسلامی تعاون تنظیم نے مقبوضہ فلسطین میں جنگ جاری رکھنے، غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے قتل اور فلسطین سے 20 لاکھ سے زائد لوگوں کی جبری بے دخلی کی شدید مذمت کی۔

قبل ازیں اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے اس اجلاس میں کہا تھا کہ صیہونی حکومت کا جرائم پر اصرار تمام روایات، قوانین اور بین الاقوامی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تہران میں اسرائیل کے ہاتھوں اسماعیل ھنیہ کا قتل ایران کی سلامتی، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے، اسی طرح انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے اور اسرائیل پر دباؤ ڈالے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کرے اور اپنے حملے اور مسلسل خلاف ورزیاں بند کرے، اسی طرح انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حصول کے لیے ٹھوس انداز اپنائے۔

واضح رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے وزرائے خارجہ کا ایک ہنگامی اجلاس بدھ کے روز سعودی عرب کے شہر جدہ میں منعقد ہوا جس میں صیہونی حکومت کی جانب سے اسماعیل ھنیہ کے قتل، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی عوام اور ان کے قتل عام پر تبادلہ خیال کیا گیا، نیز ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .