حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہفتے کی شام فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسرائیلی حملوں کے آغاز سے اب تک غزہ میں 500 کے قریب طبی اہلکار شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارت صحت نے اعلان کیا کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ سے مزید 310 طبی اہلکاروں کو گرفتار کر لیا ہے اور صیہونی حکومت کے حملوں میں 130 ایمبولینس بھی تباہ ہو گئی ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ مہینوں کے دوران مغربی کنارے کی صحت کی سہولیات اور ان کے ملازمین پر 340 سے زائد مرتبہ حملے کیے گئے۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ صحت کے مراکز پر اسرائیلی فوج جان بوجھ کر حملے کرتی ہے جس کی وجہ سے فلسطینی میڈیکل کی ابتدائی خدمات تک رسائی سے بھی محروم ہیں۔
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ میں پانی، سیوریج اور لوگوں کے ہجوم کی بری حالت حالت بہت خراب ہے، پانی اور سیوریج کی خراب حالت کی وجہ سے نئی نئی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں پانی کے ذخائر کی کمی اور وہاں چاروں طرف پھیلی گندگی کی کمی کی وجہ سے میڈیکل کی صورتحال کو تباہ کن قرار دیا ہے۔
اس حوالے سے فلسطینی وزارت کا کہنا ہے کہ طبی عملے کی شدید کمی کے ساتھ ساتھ طبی ساز و سامان کی بھی کمی ہے ، طبی عملے کو لوگوں کی جان بچانے کے لیے خود سخت مشکلات میں ڈالنا پڑتا ہے۔