۲۲ آذر ۱۴۰۳ |۱۰ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 12, 2024
طوفان الاقصی

حوزہ / ایران کے شہر کرمان کے نوجوانوں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اسلامی مقاومتی محاذ کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا اور کہا: ایرانی نوجوان لبنانی اور فلسطینی مظلوموں اور مستضعفین کے حامی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کرمان سے رپورٹ کے مطابق، اس بیان کا متن درج ذیل ہے:

بسم اللہ القاصم الجبارین

عالم اسلام کی عظیم امت اور شریف و بہادر قوم، نوجوانانِ مقاومت عالم اسلام!

آج ہم مغربی ایشیا کے خطے میں صیہونی حکومت کے بے شمار ظلموں اور اس غاصب حکومت کی طرف سے انصاف اور انسانیت کی پامالی کے شاہد ہیں۔

یہ ظالمانہ و جابرانہ حکومت جو میدان جنگ میں مقاومتی محاذ کے مجاہدین اور بہادر جنگجوؤں کا مقابلہ کرنے کی سکت نہیں رکھتی، لہذا وہ اپنے انتقام کا نشانہ مظلوم اور بے دفاع خواتین اور بچوں کو بناتی ہے۔

تمدن ساز اور مقاومتی نسل کا حصہ شہید سلیمانی کے شہر کے نوجوانوں نے جیسے دفاع مقدس کے زمانہ میں عظیم حماسی کارنامے انجام دیے اور شہید حسن یزدانی جیسے اروند کے فاتح بے مثال شہید کو توحید اور عدل کے راستے پر قربان کیا، آج بھی اپنے پورے عزم اور فولادی ارادے کے ساتھ میدان میں موجود ہیں اور عنقریب عزت اور آزادی کا پرچم مظلوموں کے امام اور خدا پرستوں کے مقتدا حضرت ولیعصر (عج) کے دستِ مبارک میں پہنچائیں گے۔

خداوند متعال نے فرمایا ہے کہ "زمین پر ظالموں کا انجام ہلاکت کے سوا کچھ نہیں ہے"۔ اس الٰہی وعدے کی تکمیل کا تقاضا یہ ہے کہ ہم عاشورا ئی ثقافت سے درس حاصل کریں، حضرت علی اکبر (ع) کو اپنا نمونہ قرار دیتے ہوئے رہبر معظم انقلاب حضرت امام خامنہ ای حفظہ اللہ کی اتباع کریں، اپنے درمیان اتحاد، یکجہتی اور بھائی چارے کو برقرار رکھیں اور اپنے دلوں کو ایک دوسرے کے قریب کریں۔

اگر ہم ایسا کریں گے تو یقیناً اللہ کی مدد بھی ہمارے شامل حال ہوگی اور جیسے غزہ اور لبنان کے مظلوم نوجوانوں نے بموں، آگ اور گولیوں کی بارش میں اپنی مضبوط ارادے کو دشمن پر واضح کیا، ہم بھی حضرت سید الشہداء علیہ السلام کے فرمان کے مطابق ہر خطرے کو ایک فرصت میں بدل دیں گے۔

ہم دنیا بھر کے اسلامی نوجوانوں سے اپنی محبت اور دوستی کا اظہار کرتے ہیں اور انہیں یہ پیغام دیتے ہیں کہ اللہ مظلوموں اور مستضعفین کا حامی ہے اور صبر و استقامت کے ساتھ ہم بہت جلد عزت، عظمت اور بلندی کی چوٹیوں کو فتح کریں گے۔

من اللہ التوفیق

تبصرہ ارسال

You are replying to: .