حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے اخلاقیات کے استاد حجۃ الاسلام حقیقی نے مدرسہ علمیہ حضرت نرجس (س) یزدان شہر میں طلباء، اساتذہ، اور کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرے ہوئے اچھے اخلاق کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ انسان کو بتدریج اپنے اندر پسندیدہ اخلاقیات کو پروان چڑھانا چاہیے۔
انہوں نے حضرت علی (علیہ السلام) کی ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انسان کو ہر اچھے اخلاق کو اپنانا چاہیے اور آہستہ آہستہ اس کی عادت ڈالنی چاہیے۔
حجۃ الاسلام حقیقی نے آنکھوں اور کانوں کی حفاظت، نماز اول وقت، اور سحر خیزی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اعمال وقت کے ساتھ انسان کو سنوارتے ہیں اور اسے نفس مطمئنہ کے مقام تک پہنچا سکتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کھانے پینے جیسے عام اعمال بھی اللہ کی رضا کے لیے ہونے چاہییں اور ان کا مقصد خدا کی طرف توجہ اور کمال ہونا چاہیے۔
نماز اول وقت کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے، حجۃ الاسلام حقیقی نے آیت اللہ بہجت کا قول نقل کیا کہ اگر کوئی شخص نماز اول وقت پڑھتا رہے اور اعلیٰ درجات تک نہ پہنچے تو اسے مجھے ملامت کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے نماز شب کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اللہ نے نماز شب میں برکت رکھی ہے جو انسان کو نورانی بنا دیتی ہے۔