۲۵ آذر ۱۴۰۳ |۱۳ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 15, 2024
یی

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین فاضل نے کہا: اگر ہم اپنے مدارس میں ایسی طالبات کو تربیت کرنے میں کامیاب ہو جائیں جو جہاد تبیین کے ذریعہ اسلام کے دفاع کے قابل ہوں، تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم نے حکومت کریمہ امام مہدی عجل کے قیام کے لیے کوشش کی ہے اور ہماری محنت بارآور ثابت ہوئی ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی گیلان کے مطابق، حوزه علمیہ خواهران کے مدیر حجت الاسلام والمسلمین مجتبی فاضل نےایران کے صوبہ گیلان میں مدارس علمیہ خواہران کی منتخب اساتذہ اور طالبات کے ساتھ منعقدہ ایک نشست میں گفتگو کے دوران کہا: یہ بات واضح ہے کہ خدا پہلا معلم اور بشر کے لیے اولین استاد ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: «و بتعلیم الارسل» یعنی "مجھے تعلیم دینے کے لیے بھیجا گیا ہے۔"۔

انہوں نے مزید کہا: اگر ہم اساتذہ کا کام خدا کے کام کا تسلسل ہو اور خدا کی تعلیم و تربیت کے اصولوں پر مبنی ہو، تو یہی کافی ہے کہ ہم زمین پر اللہ کے نائب ہونے پر فخر کر سکیں اور خدا کے اسمائے حسنیٰ کو زمین پر ظاہر کریں۔

حوزه علمیہ خواهران کے مدیر نے کہا: ہم خدا کے معلم ہونے کی صفت کو اپنی تعلیم و تربیت کے ذریعے نمایاں کر سکتے ہیں۔ یہ ہمارے لیے باعث افتخار ہے کہ ہم اس طرح ایک خدائی مشن کو پورا کر رہے ہیں۔ لہذا حوزہ علمیہ خواہران کو چاہئے کہ وہ اسلام کی عزت و سربلندی کے لئے زیادہ مؤثر اور مضبوط اقدامات انجام دے۔

حجت الاسلام والمسلمین فاضل نے امام عصر عجل کے ذکر کے ساتھ دعا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: بعض ادعیہ میں اس طرح آیا ہے کہ "اللَّهُمَّ إِنَّا نَرْغَبُ إِلَیْکَ فِی دَوْلَةٍ کَرِیمَةٍ تُعِزُّ بِهَا الْإِسْلامَ وَ أَهْلَهُ وَ تُذِلُّ بِهَا النِّفَاقَ وَ أَهْلَهُ وَ تَجْعَلُنَا فِیهَا مِنَ الدُّعَاةِ إِلَی طَاعَتِکَ وَ الْقَادَةِ إِلَی سَبِیلِکَ" یعنی ہم سب کی یہ آرزو ہے کہ دولت کریمہ کا قیام دیکھ سکیں اور اس وقت امام عصر عجل کی خدمت کی توفیق حاصل کریں۔۔۔

انہوں نے سورہ انفال کی آیت "وَأَعِدّوا لَهُم مَا استَطَعتُم مِن قُوَّةٍ..." کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ آیت ایک ثقافتی پیغام بھی رکھتی ہے جو ہمیں تاکید کرتی ہے کہ ہر ممکن قوت اور وسائل کے ذریعے خدا اور اپنے دشمنوں کو مرعوب کریں۔

حجت الاسلام والمسلمین فاضل نے سوشل میڈیا کی اثرات پر بات کرتے ہوئے کہا: آج ہم کیوں سوشل میڈیا سے ڈرتے ہیں؟ کیوں کہتے ہیں کہ یہ ہمارے گھروں میں اختلافات پیدا کر رہا ہے اور دین کو کمزور کر رہا ہے؟ ہمیں یہ خوف اپنے دشمن کے دل میں ڈالنا چاہیے اور ایسے ذرائع پیدا کرنے چاہئیں جو ان حملوں کے خلاف مزاحمت کر سکیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .