۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
photo_2023-08-18_01-33-17.jpg

حوزہ/ حوزہ علمیہ خواہران ایران کے سرپرست نے کہا: تبلیغ دین کی ذمہ داری انبیا علیہم السلام اور معصومین علیہم السلام پر تھی لیکن دور حاضر میں یہ ذمہ داری طلاب اور طالبات پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اس اہم وظیفے کو پورا کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ خواہران ایران کے سرپرست حجۃ الاسلام المسلمین مجتبیٰ فاضل نے جمعرات کی شام اردبیل میں حوزہ علمیہ الزہراؑ کے طلباء سے ملاقات کے دوران اس آیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: «وَأَنْزَلْنَا إِلَیْکَ الذِّکْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ» اے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ہم نے قرآن نازل کیا تا کہ کہ اس کے ذریعے آپ لوگوں کی رہنمائی کریں، اس آیہ کریمہ میں جو پیغام پوشیدہ ہے وہ یہ ہے کہ لوگوں کو قرّن کریم کی تفسیر بتانا اور سمجھانا ضروری ہے تا کہ وہ ہدایت پا سکیں۔

انہوں نے مزید کہا: ہمارے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور آپ کے اہل بیت علیہم السلام نے دینی تعلیمات کو بیان ذمہ داری سے بیان فرمایا اور اپنی گرانقدر زندگی کو اس کام کے لیے وقف کر دیا ، غیبت کے دور میں یہ اہم ذمہ داری طلباء طالبات اور علمائے کرام پر عائد ہوتی ہے۔

حوزہ علمیہ خواہران کے سرپرست نے طلب علمی کو ایک توفیق الہی قرار دیا اور کہا: علوم دین کو سیکھنا اور اس کی تبلیغ کرنا، مکتب اہلبیت علیہم السلام بالخصوص مکتب سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کا دفاع کرنے کے مترادف ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مجتبیٰ فاضل نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امام حسین (ع) سے محبت، خدا کا عظیم لطف ہے ، کہا: امام صادق (ع) کے قول کے مطابق، جس پر خدا مہربان ہوتا ہے اس کے دل میں سید الشہداء علیہ السلام اور ان کی زیارت کی محبت ڈال دیتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .