حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین سید عنایت ہاشمی منش نے تحریک عاشورا پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انسان کی معنوی ترقی اور واقعی کمال کیلئے تقویٰ کا اہم کردار ہے۔
انہوں نے واقعۂ عاشورا کے اہم دروس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایمان اور امید، قیام عاشورا کے اہم دروس اور بالخصوص آج کے نفاق و باطل کے دور میں جہاں امت مسلمہ کے درمیان مایوسی اور ناامیدی پھیلائی جا رہی ہے وہاں انسانی اور سماجی ترقی کا عامل ہے۔
امام جمعہ شہر بندر ریگ ایران نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ناامیدی سماجی مشکلات کی جڑ ہے، کہا کہ امام حسین علیہ السّلام کی شہادت کے بعد، تاریخ کا تلخ ترین واقعہ اہل بیت علیہم السّلام کی اسیری ہے اور اس سے بھی خطرناک حادثہ آل اللّٰہ علیہم السّلام کا شام میں داخل ہونا ہے۔
حجت الاسلام ہاشمی منش نے کہا کہ یزید بن معاویہ (لع) اور امام حسین علیہ السّلام کے دیگر دشمنوں کی تنزلی اور بدبختی کے عوامل، گناہ کو نظر انداز کرنا، گناہ پر اصرار، گناہ پر فخر اور گناہ پر خوشی کا اظہار کرنا تھا۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی سطح پر مزاحمت و مقاومت کا مرکز اور مزاحمتی تحریکوں کیلئے نمونۂ عمل ہے، کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سے دشمنی کی دلیل بھی ظلم و جبر، عالمی استکباری قوتوں سے مقابلہ اور اقوام عالم کے مفادات اور انسانیت کا دفاع ہے۔
آخر میں انہوں نے حرم شاہ چراغ علیہ السلام پر دہشت گردانہ کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شاہ چراغ علیہ السّلام کے حرم پر حملہ، اسلامی جمہوریہ ایران کے امن وامان کو ہدف قرار دینا اور حکومت کی کامیابیوں پر پانی پھیرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔