حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندہ سے گفتگو کے دوران حوزہ علمیہ اصفہان کے مشاور اور دینی امور کے ماہر حجت الاسلام مصطفی میرزائی نے ایمان اور توکل کو دینی اعتقادات کی تشکیل میں دو کلیدی عناصر قرار دیتے ہوئے کہا: ایمان ایک روشن چراغ کی مانند ہے جو انسان کو شک و ناامیدی کی تاریکیوں سے نکالتا ہے لیکن یہ چراغ تبھی روشن رہتا ہے جب انسان زندگی کے امتحانات کو یقین اور توکل کے ساتھ طے کرے۔
انہوں نے کہا: ایمان، شعور اور بصیرت کے ساتھ کیا گیا ایک انتخاب ہے جو انسان کو دل سے خدا پر یقین کی جانب لے جاتا ہے مگر یہ یقین صرف زبانی دعویٰ نہیں بلکہ مشکلات اور آزمائشوں کے لمحات میں اس کی پختگی کا امتحان ہوتا ہے۔
دینی امور کے اس ماہر نے کہا: توکل کا مطلب ہے کہ اپنی سعی و کوشش کے بعد نتیجے کو خدا کے سپرد کرنا نہ کہ کوشش ہی ترک کر دینا۔ اگر کوئی شخص عمل کیے بغیر سب کچھ خدا پر چھوڑ دے تو یہ دینی تعلیمات اور توکل کے صحیح مفہوم کے منافی ہے۔ خداوند متعال نے انسان کو عمل کا مکلف بنایا ہے اور یہی کوشش ہے جو نتیجہ دیتی ہے۔
حجت الاسلام میرزائی نے کہا: مؤمن انسان مشکلات میں مایوس نہیں ہوتا بلکہ ناکامیوں کو آئندہ کی کامیابیوں کے لیے ایک قیمتی تجربہ سمجھتا ہے۔ قرآن کریم میں بارہا امید رکھنے پر زور دیا گیا ہے اور مؤمن کو ہر حالت میں خدا کی رحمت سے دلگرم رہنے کی ہدایت دی گئی ہے جو کہ انسان کو ناامیدی اور ناتوانی سے نجات دلا کر معنوی ارتقا اور رضائے الٰہی کی طرف لے جاتی ہے۔









آپ کا تبصرہ