ہفتہ 21 دسمبر 2024 - 11:37
حشد الشعبی کے خاتمے کا مطالبہ دہشت گرد گروہوں کی واپسی کو یقینی بنانے کی کوشش ہے

حوزہ/ عراق کے ممتاز عالم دین اور حوزہ علمیہ نجف اشرف کے استاد، آیت اللہ شیخ حسن جواہری نے ایک پیغام میں حشد الشعبی کو ختم کرنے کے مطالبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے عراق کے دفاعی نظام کا ایک ضروری حصہ قرار دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے ممتاز عالم دین اور حوزہ علمیہ نجف اشرف کے استاد، آیت اللہ شیخ حسن جواہری نے ایک پیغام میں حشد الشعبی کو ختم کرنے کے مطالبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے عراق کے دفاعی نظام کا ایک ضروری حصہ قرار دیا۔
آیت اللہ جواہری نے اپنے بیان میں کہا کہ "حشد الشعبی عراق کی مسلح افواج کے تحت ایک سرکاری اور قانونی تنظیم بن چکی ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ الحشد الشعبی کے خاتمے کا مطالبہ دراصل داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کی واپسی کو یقینی بنانے کی ایک کوشش ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ الحشد الشعبی کا وجود نہ صرف عراق کی داخلی سلامتی کے تحفظ کے لیے اہم ہے بلکہ یہ تنظیم بیرونی مداخلت اور بین الاقوامی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے بھی ایک مضبوط دیوار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر الحشد الشعبی کو تحلیل کیا گیا تو یہ عراق کی خودمختاری اور سلامتی کے لیے سنگین خطرات کا باعث بنے گا۔
آیت اللہ جواہری نے یہ بھی بتایا کہ الحشد الشعبی کے خاتمے کی تجویز بین الاقوامی اداروں کی جانب سے پیش کی گئی ہے، جو عراق کے داخلی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تنظیم ان قوتوں کے راستے میں رکاوٹ ہے جو عراق کے وسائل پر قبضہ جمانا چاہتی ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ اس کے خاتمے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ الحشد الشعبی "عراق کے حکومتی نظام کا لازمی حصہ" ہے، اور ملک میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اس کی حمایت اور تقویت ضروری ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .