اتوار 5 جنوری 2025 - 13:12
لبنان میں جنگ بندی کے بعد صہیونی فوج کی خلاف ورزیوں پر یونیفل کا مذمتی بیان

حوزہ/ لبنان میں اقوام متحدہ کی عارضی فورس (یونیفل) نے ہفتے کی شب اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنانی فوج کے ایک نگران ٹاور کی تباہی اور لبنان و اسرائیل کے درمیان سرحدی نشان کو نقصان پہنچانے کی شدید مذمت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان میں اقوام متحدہ کی عارضی فورس (یونیفل) نے ہفتے کی شب اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنانی فوج کے ایک نگران ٹاور کی تباہی اور لبنان و اسرائیل کے درمیان سرحدی نشان کو نقصان پہنچانے کی شدید مذمت کی۔ رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج اب تک 380 سے زائد مرتبہ حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کی خلاف ورزی کر چکی ہے۔

یونیفل کے بیان کے مطابق، اقوام متحدہ کے امن فوجیوں نے مشاہدہ کیا کہ اسرائیلی فوج کے بلڈوزر نے لبونہ کے علاقے میں وہ بلو لائن نشان (سرحدی خط) تباہ کر دیا جو لبنان اور اسرائیل کے درمیان حد بندی کرتا تھا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ بلڈوزر نے لبنانی مسلح افواج کے ایک نگران ٹاور کو بھی تباہ کر دیا، جو یونیفل کے قریب واقع تھا۔

یونیفل نے اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا: "یونیفل اور لبنانی مسلح افواج کی املاک اور انفراسٹرکچر کو جان بوجھ کر تباہ کرنا اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"

یونیفل نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں، بشمول املاک اور غیر عسکری انفراسٹرکچر کی تباہی، جو جنگ بندی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

قرارداد 1701 کا پس منظر

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701، جو 11 اگست 2006 کو منظور کی گئی تھی، حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے اور جنوبی لبنان میں بلو لائن اور دریائے لیتانی کے درمیان ایک غیر مسلح علاقے کے قیام کی ہدایت کرتی ہے، جس میں صرف لبنانی فوج اور یونیفل کو موجودگی کی اجازت ہے۔

ہفتے کی شام تک اسرائیلی فوج 383 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کر چکی ہے، جس کے نتیجے میں لبنانی حکام کے مطابق 32 افراد شہید اور 39 زخمی ہو چکے ہیں۔

جنگ بندی کے تحت اسرائیل کو اپنے فوجیوں کو بلو لائن کے جنوب میں مختلف مراحل میں واپس بلانا لازمی ہے، جبکہ لبنانی فوج کو 60 دن کے اندر جنوبی لبنان میں تعینات ہونا ہے۔

لبنان کی وزارت صحت کے مطابق، 8 اکتوبر 2023 سے لبنان پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک کم از کم 4,063 افراد، جن میں خواتین، بچے اور امدادی کارکن شامل ہیں، شہید اور 16,664 زخمی ہو چکے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha