ہفتہ 11 جنوری 2025 - 05:00
عطر قرآن | اللہ کی مغفرت اور استغفار

حوزہ/ یہ آیت ہر مسلمان کو ترغیب دیتی ہے کہ وہ اللہ کی رحمت پر یقین رکھتے ہوئے اپنے گناہوں پر نادم ہو کر اس سے معافی مانگے۔ اللہ کی مغفرت اور رحمت انسان کے لئے ہر حال میں وسیع اور قابل دسترس ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

وَاسْتَغْفِرِ اللَّهَ ۖ إِنَّ اللَّهَ كَانَ غَفُورًا رَحِيمًا. النِّسَآء(۱۰۶)

ترجمہ: اور اللہ سے استغفار کیجئے کہ اللہ بڑا غفور و رحیم ہے۔

موضوع:

اللہ سے استغفار اور اس کی مغفرت و رحمت کی تاکید۔

پس منظر:

یہ آیت جو رسول اللہﷺ کو خطاب کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے بخشنے والے اور مہربان ہونے کی خصوصیت بیان کرتی ہے۔ اس آیت کا پس منظر منافقین کے ایک واقعہ سے متعلق ہے جس میں جھوٹے مقدمات کی تائید کی گئی تھی، اور اس ضمن میں اللہ تعالیٰ نے انصاف کا حکم دیا۔

تفسیر:

اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو تاکید کی ہے کہ وہ اللہ سے مغفرت طلب کریں، کیونکہ اللہ ہر حال میں غفور و رحیم ہے۔ یہ حکم رسول اللہﷺ کے لئے تو بطور ہدایت تھا، لیکن اس سے عام مسلمانوں کو بھی درس دیا گیا ہے کہ گناہوں سے بچنے اور معافی طلب کرنے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہئے۔

اہم نکات:

1. استغفار کی اہمیت: انسان فطری طور پر خطاکار ہے، اس لئے اللہ سے مغفرت طلب کرنے کا عمل اسے اللہ کے قریب کرتا ہے۔

2. اللہ کی صفات: اللہ کے غفور و رحیم ہونے کا بیان، اس کی بخشش اور رحم پر ایمان کو تقویت دیتا ہے۔

3. عدل و انصاف: اس آیت سے پہلے کے سیاق و سباق میں اللہ تعالیٰ نے انصاف کا حکم دیا اور جھوٹے مقدمات کی مذمت کی، جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ استغفار بھی انسان کو انصاف کی راہ پر رکھتا ہے۔

نتیجہ:

یہ آیت ہر مسلمان کو ترغیب دیتی ہے کہ وہ اللہ کی رحمت پر یقین رکھتے ہوئے اپنے گناہوں پر نادم ہو کر اس سے معافی مانگے۔ اللہ کی مغفرت اور رحمت انسان کے لئے ہر حال میں وسیع اور قابل دسترس ہے۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر سورہ النساء

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha