حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر تحریک اسلامی نائجیریا شیخ ابراہیم زکزاکی نے اپنے انسٹاگرام پیج پر شائع ہونے والے ایک بیان میں صلوات ابراہیمی کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا: بعض لوگ صلوات ابراہیمی کے معنی کو صحیح طور پر نہیں سمجھتے، جو اس طرح ہے: "اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلَی إِبْرَاهِیمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِیمَ، وَبَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی إِبْرَاهِیمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِیمَ۔
شیخ زکزاکی نے یہ سوال اٹھاتے ہوئے کہ "آل محمد" (صلی اللہ علیہ و آلہ) اور "آل ابراہیم" (علیہ السلام) سے کیا مراد ہے، کہا: بعض لوگ غلطی سے "آل ابراہیم" کو ان کی پوری نسل سمجھتے ہیں اور صہیونیت پسندوں کو ان میں شمار کرتے ہیں، حالانکہ قرآن میں آیا ہے: "لَا یَنَالُ عَهْدِی الظَّالِمِینَ" ہمارا یہ عہدہ ظالمین تک نہیں پہنچے گا۔
شیخ زکزاکی نے زور دیا کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی نسل میں وہ پیغمبر شامل ہیں جو ان سے چلے ہیں، اور یہی "آل ابراہیم" (علیہ السلام) کا مفہوم ہے جسے ہم قابل احترام سمجھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: "آل محمد" (صلی اللہ علیہ و آلہ) میں معصومین شامل ہیں، جن میں حضرت علی، فاطمہ، حسن، حسین (علیہم السلام) اور نو دیگر ائمہ شامل ہیں جو امام حسین (علیہ السلام) کی نسل سے ہیں، اور مجموعی طور پر بارہ امام ہیں۔
آپ کا تبصرہ