منگل 14 جنوری 2025 - 12:50
نام علی (ع)؛ اسم اعظم 

حوزہ/علی علیہ السّلام کی ولادت خانۂ کعبہ میں ہوئی، آپ کی ولادت کے بارے میں تاریخ میں لکھا ہوا ہے: جب علی کی ولادت کا وقت قریب آیا تو فاطمہ بنت اسد خانۂ کعبہ کی طرف تشریف لائیں اور فرمانے لگیں: خدایا! میں تیرے اور تیرے پیغمبروں اور ان کی کتابوں پر ایمان رکھتی ہوں، اپنے جد حضرت ابراہیم کی باتوں پر یقین رکھتی ہوں، جنھوں نے تیرے حکم سے اس گھر کی بنیاد رکھی۔ تجھے ان کی اور اس بچہ کی قسم دیتی ہوں جو میرے شکم میں ہے کہ اس کی ولادت میرے لیے آسان کردے۔

مقالہ نگار: ڈاکٹر ذوالفقار حسین کامٹوی

حوزہ نیوز ایجنسی | علی وہ ذات ہے جس کی ولادت بھی معجزہ، زندگی بھی معجزہ اور شہادت بھی معجزہ! علی اس ذات کا نام ہے، جو فکرو خیال سے بلند و بالا ہے، جس کے وجود پر سات آسمان قربان ہونے کےلئے آمادہ ہوں، جس کو زمین پر ستارہ آکر سلام کرے، وہ ذات جو علم و معرفت کا بحرِ زخار ہے، اس کے در پر حکمتوں کا سمندر ٹھاٹھیں مارتا نظر آتا ہے، وہ جس نے جہالت کے گھٹا ٹوپ اندھیرے کو نور علم کی روشنائی بخشی۔ وہ جو خدا کی صفات حمیدہ کا آئینہ دار، جس کے ہاتھوں میں دشمن کے خلاف ذوالفقار، جس نے دشمنانِ اسلام پر مسلسل کیا ہے وار، وہ جس کے فضائل کو دشمن بھی نہ کر سکا انکار، وہ جو آسمانوں میں شمساطیل سے مشہور ہے، زمین میں جمحائیل، لوح میں قنسوم، قلم میں منصوم، عرش میں معین، رضوان کے نزدیک امین، حورالعین اسے اصب کہتے ہیں، صحف ابراہیم میں حزبیل ، عبرانی میں بلقیاطیس، سریانی میں شروحیل، تورات میں ایلیا، زبور میں اریا، انجیل میں بریا، صحف میں حجر عین ( مناقب ابن شہر آشوب، ج3، ص 319) وہ علی جس کو قیامت کے دن سات ناموں سے پکارا جائے گا: یاصدیق، یا دال (راہنما)، یا عابد، یا ہادی، یا مہدی، یا فتی (جوان )، یاعلی ۔۔۔ ( مناقب خوارزمی، ص 319، غایۃ المرام ص 587)

آپ کی ولادت خانۂ کعبہ میں ہوئی، آپ کی ولادت کے بارے میں تاریخ میں لکھا ہوا ہے: جب علی کی ولادت کا وقت قریب آیا تو فاطمہ بنت اسد خانۂ کعبہ کی طرف تشریف لائیں اور فرمانے لگیں: خدایا! میں تیرے اور تیرے پیغمبروں اور ان کی کتابوں پر ایمان رکھتی ہوں، اپنے جد حضرت ابراہیم کی باتوں پر یقین رکھتی ہوں، جنھوں نے تیرے حکم سے اس گھر کی بنیاد رکھی۔ تجھے ان کی اور اس بچہ کی قسم دیتی ہوں جو میرے شکم میں ہے کہ اس کی ولادت میرے لیے آسان کردے۔

اسی وقت خانۂ کعبہ کی دیوار شق ہوئی اور فاطمہ بنت اسد اندر تشریف لے گیئں اور دیوار دوبارہ اسی طرح بند ہوگئی ، تین دن تک فاطمہ بنت اسد خانۂ کعبہ میں تھی پھر باہر تشریف لائیں آپ کی آغوش میں ایک بچہ تھا آپ نے غیب سے آواز سنی کہ اس بچہ کا نام علی رکھو۔ یہ علی کی ولادت کا معجزہ ہے۔(امالی ، شیخ طوسی، ص 706، بحار الانوار، ج 35، ص 8۔ 36)

علی کی پاکیزہ زندگی دیکھیں:

خود علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ جب میں کم سن تھا پیغمبر مجھے آغوش میں لیتے تھے سینے سے لگاتے تھے، غذا چبا چبا کر مجھے کھلاتے تھے، انھوں نے میری باتوں میں غلط بیانی اور میرے کردار میں کوئی نقص نہیں پایا ( نہج البلاغہ، فیض الاسلام، ص802 )۔ علی دعوت ذوالعشیرہ میں دکھائی دیتے ہیں، علی شب ہجرت اپنی جان پیغمبر پر قربان کرتے دکھائی دیتے ہیں، علی جنگ بدر میں جہاد کرتے دکھائی دیتے ہیں، علی جنگ احد میں ذوالفقار چلاتے دکھائی دیتے ہیں، جنگ خندق میں عمرو بن عبدود کو پچھاڑتے ہوئے نظر آتے ہیں، جنگ خیبر میں مرحب کو قتل کرتے ہوئے نظر آتے ہیں؛ علی ہر جگہ نظر آئیں گے ان سے بچنا محال ہے علی صرف ایک جگہ نظر نہیں آئیں گے۔

(ہر جا علی ملیں گے نہ دامن بچائیے، بچنا علی سے ہے تو جہنم میں جائیے ۔)

علیہ السلام کے نام میں بہت برکت ہے اور وہ معجزہ کر دکھاتا ہے ایک دن امام علی ایک راستہ سے گذر رہے تھے ایک یہودی ان کے ساتھ ہو جاتا ہے اور ایک ایسی کھائی کے پاس پہنچتے ہیں جو برسات کے پانی سے بھری ہوتی ہے اور جھیل جیسے ہو جاتی ہے یہودی نے کچھ پڑھا اور پانی پر چلنے لگتا ہے اور پھر علی کو آواز دی اگر جو میں جانتا ہوں تم جان جاتے تو پانی پر چلنے لگتے میری طرح! امام علی نے اس کو فرمایا تھوڑا رک جاؤ اور پھر پانی کی طرف اشارہ کیا پانی سخت ہوگیا برف جیسے اور پھر امام اس پر چلنے لگے جب یہودی نے ایسا دیکھا امام کے قدموں میں گر گیا اور عرض کیا اے جوان ! تم نے کیا پڑھا کہ پانی سخت ہوگیا اور پانی پتھر میں تبدیل ہوگیا، امام نے اس سے فرمایا: تم نے کیا پڑھا جس کی وجہ سے پانی پر چلنے لگے یہودی نے کہا: میں نے خدا کو اس کے اسم اعظم سے پکارا امام نے فرمایا: اللہ کا اسم اعظم کیا ہے اس نے کہا: محمد کے جانشین کا نام ! امام نے عرض کیا میں حضرت محمد کا جانشین ہوں یہودی نے امام کی حقانیت کا اعتراف کیا اور مسلمان ہوگیا۔ (مشارق الانوار، ص172 )

یہ علی ہیں، جن کے بارے میں رسول اللہ بھی نصیحت کرتے ہیں ابن عباس کہتے ہیں: میں نے رسولِ خدا سے عرض کیا کہ مجھے نصیحت کریں ؟ حضرت نے فرمایا: تم کو علی سے محبت کی نصیحت کرتا ہوں، پھر ابن عباس نے کہا: مجھے اور نصیحت کریں ؟ رسول اکرم نے فرمایا: تم علی سے مودت کرو اور پھر فرمایا کہ علی کی محبت رہے گی تو تمام اعمال قبول ہیں اگر چہ تمہارے اعمال میں کچھ کمی ہو اور اگر ولایت علی نہیں ہوگی تو جہنم کی طرف بھیج دیئے جاؤ گے ۔( امالی شیخ طوسی، ص104، ح15)

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha