حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روسیا الیوم (RT) نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے داووس میں ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے موقع پر کہا: "شام کے تقسیم ہونے کا خطرہ، خاص طور پر کچھ علاقوں میں، اب بھی موجود ہے، حالانکہ ہم نئی حکومت کی طرف سے کچھ مثبت اشارے دیکھ رہے ہیں جو امید افزا ہیں، اور ہمیں امید ہے کہ یہ حقیقت بن جائیں گے۔"
انہوں نے شام پر عائد پابندیوں میں کمی کی ضرورت پر بھی زور دیا، جو اس ملک کے عوام کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے شام میں ایک ایسی حکومت کے قیام کی کوششوں کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا جو تمام اقلیتوں کی نمائندگی کرے۔
گوٹیرس نے فلسطین اور اسرائیل کے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اسرائیل اپنی فوجی کامیابیوں کی بنیاد پر خود کو جراتمند محسوس کر سکتا ہے اور یہ تصور کر سکتا ہے کہ اب مغربی کنارے کو اپنے ساتھ شامل کرنے کا مناسب وقت ہے۔ یہ اقدام مشرق وسطیٰ میں امن کے فقدان کا باعث بن سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ