حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صوبہ اردبیل میں نمائندہ ولی فقیہ اور امام جمعہ حجت الاسلام و المسلمین سید حسن عاملی نے اس ہفتے کے خطبہ جمعہ میں خطاب کے دوران کہا: خداوند متعال کا خاص کرم ہے کہ ایک بار پھر ہمیں ماہِ رمضان کی برکات نصیب ہو رہی ہیں۔ خدا کے مہمان مہینہ کی حرمت کا خاص خیال رکھا جائے۔
انہوں نے مزید کہا: روزہ داروں کا خیال رکھنا درحقیقت ماہِ رمضان کی حرمت کا خیال رکھنا ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ ان کے حق میں زیادتی ہو۔
حجت الاسلام و المسلمین عاملی نے کہا: قیمتوں میں بلاوجہ اضافہ نہ کیا جائے، ذخیرہ اندوزی سے گریز کیا جائے اور عوام کی مشکلات سے ناجائز فائدہ نہ اٹھایا جائے۔ بہت سے گھرانے، جو عام دنوں میں کچھ ضروری اشیاء کے بغیر گزارا کر سکتے تھے، ماہِ رمضان میں ان کے لیے ایسا کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: آقائے بروجردی بازار کے تاجروں سے فرمایا کرتے تھے کہ جب اپنا روزمرہ کا خرچ نکال لو تو باقی سرمایہ کو خدا کی راہ میں خرچ کرو، ضرورت مند انسان کی حرمت کا خیال رکھو تاکہ خدا تمہاری حرمت کا خیال رکھے، نیکی و احسان کرو تاکہ خدا تم پر احسان کرے۔ ماہِ رمضان میں ان امور کے انجام دینے کے ساتھ گویا اپنے رب کے ساتھ تجارت کرو۔
خطیبِ امام جمعہ اردبیل نے اپنے خطاب کے دوران ٹرمپ کے حالیہ بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال ٹرمپ کے ہاتھوں بعض حقائق کو آشکار کر رہا ہے اور قرآن کی آیت «وَاللَّهُ مُخْرِجٌ مَا کُنْتُمْ تَکْتُمُونَ» (اور اللہ وہ سب کچھ ظاہر کرنے والا ہے جو تم چھپاتے ہو) کی عملی طور پر تفسیر ہو رہی ہے۔ ٹرمپ نے اس ہفتے اعلان کیا کہ دنیا کے بعض بڑے میڈیا ادارے، جو ایران کے خلاف بڑے جھوٹ گھڑتے تھے، امریکی سابقہ حکومت سے لاکھوں ڈالر کی رشوت وصول کر چکے ہیں اور اب ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ رشوت واپس لوٹائی جانی چاہیے۔ ٹرمپ کے مطابق، ان میں سے بعض میڈیا اداروں نے امریکی وزارت دفاع سے "سماجی دھوکہ دہی کے بڑے منصوبے" کے تحت 9 ملین ڈالر وصول کیے ہیں۔ اسی طرح ایلون ماسک کا کہنا ہے کہ رشوت کی مجموعی رقم 100 ملین ڈالر تک پہنچتی ہے۔
انہوں نے کہا: یہ بڑی افشاگری اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ہماری قوم کو دشمن میڈیا پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے۔ ان میڈیا اداروں میں سے ایک وہی برطانوی میڈیا ہے، جس کے خلاف ٹرمپ نے انکشافات کیے ہیں۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران، برطانیہ نے ایران میں قحط پیدا کر کے اور اناج ضبط کر کے ہماری نصف آبادی کو مظلومانہ طور پر قتل کر دیا تھا۔ کیا عقل مندوں کے لیے یہ مناسب ہے کہ وہ اپنی خبریں اسی حکومت کے سرکاری میڈیا سے حاصل کریں جو ان کے آدھے عوام کی قاتل ہے؟ اس وقت ایران کی آبادی 20 ملین تھی، جن میں سے 10 ملین افراد مظلومانہ طور پر قتل کر دیے گئے تھے۔
حجت الاسلام و المسلمین عاملی نے کہا: اگر اسرائیل طاقت حاصل کر لے تو پورے خطے کے ممالک کو نشانہ بنائے گا۔ فی الحال وہ لبنان میں تین مقامات پر فوجی اڈے قائم کر رہا ہے اور وہاں سے نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتا، جبکہ شام میں 9 فوجی اڈے بنا چکا ہے اور وہاں سے بھی نہیں نکل رہا۔ تجربہ بتاتا ہے کہ وہ وہاں سے نکلے گا بھی نہیں۔ امریکہ نے اسرائیل کو اس کا سبز اشارہ دے رکھا ہے۔ ٹرمپ کہتا ہے کہ اسرائیل نوکِ قلم جتنا چھوٹا ہے، ہمیں اسے وسعت دینی چاہیے۔
آپ کا تبصرہ