جمعرات 13 مارچ 2025 - 18:23
رمضان میں دعا فوراً کیوں قبول ہوتی ہے؟

حوزہ/ ماہِ رمضان میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر خاص رحمت فرماتا ہے اور ان کے اور اپنے درمیان موجود تمام رکاوٹوں کو ختم کر دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس مہینے میں دعائیں فوراً سنی جاتی ہیں اور ان کی قبولیت میں تیزی آتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روایات میں متعدد بار ذکر ہوا ہے کہ ماہِ رمضان کی پہلی رات سے ہی آسمانوں کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور یہ دروازے رمضان کی آخری شب تک بند نہیں ہوتے۔ اس حقیقت کا مطلب یہ ہے کہ اس مقدس مہینے میں بندہ اور اس کے خالق کے درمیان تمام حجابات ہٹا دیے جاتے ہیں اور اللہ سے قربت کا راستہ مزید آسان ہو جاتا ہے۔

مرحوم آیت اللہ مجتبی تہرانی نے اپنی ایک اخلاقی نشست میں "رمضان میں بندے اور خدا کے خصوصی تعلق" پر روشنی ڈالی، جس کا خلاصہ قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے

ماہ رمضان میں دعا اور استغفار کی خاص اہمیت

معصومین علیہم السلام سے ہمیں بے شمار روایات ملی ہیں جو اس مہینے میں دعا اور استغفار کی تاکید کرتی ہیں۔

حضرت امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں:

"علیکم فی شهر رمضان بکثرة الدعاء و الاستغفار؛ رمضان کے مہینے میں کثرت سے دعا اور استغفار کرو۔"

اسی طرح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ماہِ رمضان کے آغاز سے قبل اپنے ایک خطبے میں "قبولیتِ دعا" کی خاص تاکید فرمائی ہے۔

رمضان میں دعا کی فوری قبولیت

ماہِ رمضان میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر خاص رحمت فرماتا ہے اور ان کے اور اپنے درمیان موجود تمام رکاوٹوں کو ختم کر دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس مہینے میں دعائیں فوراً سنی جاتی ہیں اور ان کی قبولیت میں تیزی آتی ہے۔

یہ صرف ایک تصور یا احساس نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے جسے احادیث میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔

اس مہینے میں اگر کوئی بندہ اپنی مشکلات اللہ کے سامنے پیش کرے تو وہ انہیں دور فرماتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس مبارک مہینے کی پہلی ہی رات سے آسمانی دروازے کھول دیے جاتے ہیں تاکہ بندے اور اللہ کے درمیان کوئی پردہ باقی نہ رہے۔

اللہ بندے کے قریب تر ہوتا ہے

ماہِ رمضان میں بندے کا اللہ سے تعلق اتنا قریبی ہو جاتا ہے کہ گویا وہ اللہ کو اپنے پاس موجود محسوس کرتا ہے۔ اگرچہ بندہ اللہ کو نہیں دیکھ سکتا، لیکن اللہ اسے دیکھ رہا ہوتا ہے۔ اگرچہ بندہ اللہ کی آواز سننے سے قاصر ہے، لیکن اللہ اس کی دعا کو فوراً سنتا اور قبول فرماتا ہے

بسا اوقات، بندہ اپنے دل کی بات بھی الفاظ میں بیان نہیں کر پاتا، مگر اللہ تعالیٰ اس کی حالت اور اس کے مسائل کو اس سے زیادہ جانتا ہے۔

لہٰذا، ہمیں چاہیے کہ اس بابرکت مہینے میں اللہ کی رحمت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں، اس کی بارگاہ میں دعا کریں اور استغفار کے ذریعے اپنی زندگی کو پاکیزہ بنائیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha