اتوار 16 مارچ 2025 - 08:00
غریبی کا ایک سبب کاہلی ہے: مولانا سید رضا حیدر زیدی 

حوزہ/ مولانا سید رضا حیدر زیدی نے غریبی کی ایک اور وجہ بتاتے ہوئے فرمایا: بعض لوگ اسراف اور فضول خرچی کے سبب غریب ہو جاتے ہیں۔ پیسہ آ گیا تو فضول خرچی کر کے ختم کر دیا۔ البتہ اگر نیک کاموں میں اور راہ خدا میں خرچ کیا جائے تو وہ اسراف نہیں ہے بلکہ وہ مزید رزق کا سبب ہوتا ہے۔ 

لکھنو/ ماہ مبارک رمضان میں امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے اقوال سے آشنائی کے لئے حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب رحمۃ اللہ علیہ لکھنو کے زیر اہتمام "درس نہج البلاغہ" کا سلسلہ جاری ہے۔ جس میں حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی صاحب قبلہ پرنسپل حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب "نہج البلاغہ" کے تیسرے اور آخری حصہ "کلمات قصار" کا درس دے رہے ہیں۔ یہ درس "بارہ بنکی عزاداری" یوٹیوب چینل سے شب میں 9 بجے نشر ہو رہا ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے 14 رمضان المبارک کو نہج البلاغہ کے باب کلمات قصار کی تیسری حدیث کے تیسرے فقرہ کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: فقر کی دو قسمیں ہیں ایک اختیاری ہے، دوسرے اضطراری ہے۔ اختیاری یعنی انسان خود سے فقر اختیار کرتا ہے دوسرا اضطراری ہے، یعنی انسان فقیر رہنا نہیں چاہتا لیکن مجبور ہوتا ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے اختیاری فقر کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: کاہلی اختیاری فقر کا ایک اہم سبب ہے، کاہل انسان کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا. لہذا اگر کامیابی چاہتے ہیں تو کاہلی کو خود سے دور کرنا ہوگا۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی حدیث "دو خصلت سے بچو! ضجر (تنگدلی، بے صبری) اور کاہلی۔ کیونکہ تنگ دل انسان حق پر صبر نہیں کر سکتا اور کاہل انسان حق کو ادا نہیں کر سکتا۔" کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: کاہل انسان حق کو ادا نہیں کر سکتا، لہذا ادائیگی حق کے لئے کاہلی کو ترک کرنا ہوگا۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امام موسی کاظم علیہ السلام کی حدیث جو آپ نے اپنے کچھ فرزندان سے فرمایا تھا. "میرے بیٹوں! ضجر (اظہار پریشانی، بے صبری) اور کاہلی سے بچنا۔ کیونکہ یہ دونوں دنیا اور آخرت میں تمہارے حق کے حصول میں رکاوٹ ہیں۔" کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہماری قسمت خراب ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ اگر اللہ نے کسی کی قسمت میں کوئی چیز رکھی ہے تو کیا اس کو حاصل کرنے کے لئے اسے عمل نہیں کرنا ہے؟ کتنے واقعات ہیں کہ قسمت میں نہیں تھا لیکن نیک عمل اور دعا کے ذریعہ سے انسان نے حاصل کر لیا اور اپنی قسمت بدل دی۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے مزید وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: غریبی کا ایک سبب کاہلی ہے، ہِل کر پانی پینا گوارا نہیں ہے، عمل نہیں کرتے لیکن خواب اونچے اونچے دیکھتے ہیں۔ جبکہ انسان کو چاہیے کہ جتنا سوچے اسی کے اعتبار سے کام بھی کرے۔ جیسے ایک طالب علم کو حوزہ علمیہ میں یا ایک اسٹوڈنٹ کو یونیورسٹی میں 100 میں 100 نمبر لانا ہے تو اسے اسی کے مطابق پڑھنا بھی ہے۔ صرف سوچنے اور خواب دیکھنے سے نمبر حاصل نہیں ہوگا۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے واقعہ بیان کرتے ہوئے فرمایا: کاہل انسان کی ایک صفت یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ صرف اونچے اونچے خواب دیکھتا ہے اور اپنی سوچ اور فکر میں مگن ہوتا ہے جبکہ صرف سوچنے اور خواب دیکھنے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا بلکہ اس کے مطابق عمل بھی کرنا ہوتا ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فرمایا: غریبی کا ایک سبب بے نظمی بھی ہے۔ یعنی کسی کام میں نظم نہیں ہے، جس کے سبب انسان کثرت سے غیر مفید کام انجام دیتا ہے۔ بے جا سونا اور بے جا کھانا بھی بےنظمی میں شامل ہے۔ جو چاہتا ہے کہ کامیاب ہو اسے چاہیے اپنے امور کو منظم کرے وقت پر سوئے اور وقت پر بیدار ہو۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے غریبی کی ایک اور وجہ بتاتے ہوئے فرمایا: بعض لوگ اسراف اور فضول خرچی کے سبب غریب ہو جاتے ہیں۔ پیسہ آ گیا تو فضول خرچی کر کے ختم کر دیا۔ البتہ اگر نیک کاموں میں اور راہ خدا میں خرچ کیا جائے تو وہ اسراف نہیں ہے بلکہ وہ مزید رزق کا سبب ہوتا ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے قرآنی آیات کو پیش کرتے ہوئے فرمایا: اللہ نے متعدد مقامات پر اسراف سے منع کیا ہے جیسے اللہ اسراف کرنے والوں سے محبت نہیں کرتا، کھاؤ پیو مگر اسراف نہ کرو اللہ اسراف کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا وغیرہ

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فرمایا: غریبی کا ایک اہم سبب منحوسیت یعنی برکت کا نہ ہونا ہے۔ لیکن یاد رہے کہ منحوسیت یا برکت انسان کے عمل میں ہے چیزوں میں نہیں ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha