۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
مولانا رضا حیدر زیدی

حوزہ/گجرات، راجولا ہندوستان میں منعقدہ عشرۂ مجالس سے حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی پرنسپل حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب لکھنو بعنوان "روح سجدہ" خطاب فرما رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گجرات، راجولا ہندوستان میں منعقدہ عشرۂ مجالس سے حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی پرنسپل حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب لکھنو بعنوان "روح سجدہ" خطاب فرما رہے ہیں۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے سورۂ حج کی آیت نمبر 18 "کیا تم نے نہیں دیکھا کہ زمین و آسمان میں جس قدر بھی صاحبانِ عقل و شعور ہیں اور آفتاب و ماہتاب اور ستارے، پہاڑ ,درخت ,چوپائے اور انسانوں کی ایک کثرت سب ہی اللہ کے لئے سجدہ گزار ہیں اور ان میں سے بہت سے ایسے بھی ہیں جن پر عذاب ثابت ہوچکا ہے اور ظاہر ہے کہ جسے خدا ذلیل کرنا چاہے اسے کوئی عزّت دینے والا نہیں ہے کہ یقینا اللہ جو چاہتا ہے وہ کرسکتا ہے." کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے فرمایا: کائنات کی ہر مخلوق اللہ تبارک و تعالی کا سجدہ کر رہی ہے، صاحبان عقل اپنے خالق کے سامنے سر بہ سجود ہیں، اسی طرح سورج، چاند، ستارے تمام مخلوقات اپنے مسجود کا سجدہ کر رہی ہیں۔ سجدہ کی دو قسمیں ہیں ایک تکوینی ہے دوسرے تشریحی ہے، ہمیں جس سجدے کا حکم دیا گیا ہے وہ تشریحی ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے عزاداری امام حسین علیہ السلام میں خدمت کی ترغیب دیتے ہوئے خاتم الفقہاء شیخ مرتضی انصاری رحمۃ اللہ علیہ سے متعلق واقعہ کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا: اگر انسان امام حسین علیہ السلام کی نوکری کرتا ہے تو امام حسین علیہ السلام اس کو اس قدر عطا کرتے ہیں کہ جسے دیکھ کر لوگ حیرت میں پڑ جاتے ہیں۔‌

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امام حسین علیہ السلام کے سجدہ آخر کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: اگر امام حسین علیہ السلام کا سجدہ آخر نہ ہوتا تو ہم سجدے کی عظمت کو نہیں سمجھ سکتے تھے، امام حسین علیہ السلام نے سجدہ آخر کر کے سجدے کی عظمت کو واضح کر دیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .