۳ آبان ۱۴۰۳ |۲۰ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 24, 2024
مولانا سید رضا حیدر زیدی

حوزہ/ لکھنو۔‌ جمعہ 11 اکتوبر 2024 کو شاہی آصفی مسجد میں نماز جمعہ امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی پرنسپل حوزہ علمیہ حضرت غفران مآب لکھنو کی اقتدا میں ادا کی گئی۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنو۔‌ جمعہ 11 اکتوبر 2024 کو شاہی آصفی مسجد میں نماز جمعہ امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی پرنسپل حوزہ علمیہ حضرت غفران مآب لکھنو کی اقتدا میں ادا کی گئی۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے نمازیوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا: میں اپنے آپ کو اور تمام حضرات کو تقوی الہی اختیار کرنے کی نصیحت و وصیت کر رہا ہوں۔ پروردگار ہم سب کو اتنی توفیق دے کہ ہمیشہ اس راستے پر چلیں جو اللہ کا پسندیدہ راستہ ہے، اپنے آپ کو گناہوں سے بچائیں اور حق کی راہ پر گامزن رہیں یہی تقوی کا مفہوم ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے خطبہ غدیر کے 16 باب کے پہلے حصہ کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: مولا فرماتے ہیں "غفلت کی نیند سو رہے ہو اس سے بیدار ہو جاؤ،" یعنی آمادگی تیاری ، غافل ہو، غفلت کی نیند سو رہے ہو اس سے تم بیدار ہو جاؤ، "موت آنے سے پہلے عمل کرو،" قبل اس کے کہ تمہیں موت آ جائے، یعنی قبل اس کے کہ ملک الموت تمہارے پاس آئیں تم عمل انجام دے دو۔ اپنی ذمہ داری کو انجام دے دو، آج سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ہم اپنی ذمہ داری کو سمجھیں اور اس پر عمل کریں، غفلت سے بیدار ہوں، موت آنے سے قبل اعمال صالحہ انجام دینے میں جلدی کریں۔ بہت سے لوگ ہیں جو معصومین علیہم السلام کے فرمان کو سنتے ہیں لیکن ایک کان سے سنتے ہیں دوسرے کان سے نکال دیتے ہیں۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے عمل صالح کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: عمل صالح یعنی انسان اپنی ذمہ داری کو ادا کرے، اچھا عمل صرف یہ نہیں ہے کہ نماز پڑھے۔ کبھی نماز پڑھنا عمل صالح ہوتا ہے اور کبھی عمل صالح نہیں ہوتا ہے بلکہ گناہ ہو جاتا ہے۔ جیسے کسی گھر میں اگ لگی ہو یا کوئی بچہ پانی میں ڈوب رہا ہو تو عمل صالح اسے بچانا ہے نہ کہ اس وقت نماز پڑھنا ہے۔ عمل صالح یہ ہے کہ انسان اپنی ذمہ داری کو سمجھے اور اسے ادا کرے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ چند لوگ اس پر عمل کر رہے ہیں جو پوری دنیا سے ٹکرائے ہوئے ہیں۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے سورہ اعراف، آیت 146 کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا: خدا فرما رہا ہے، ہم اپنی آیات یعنی اپنی نشانیوں سے انہیں دور رکھیں گے جو زمین پر ناحق تکبر کرتے ہیں، کوئی حق نہیں انہیں غرور کرنے کا، کوئی حق نہیں انہیں تکبر کرنے کا تو ایسے لوگوں کی سزا کیا ہے؟ ایسے لوگوں کی سزا یہ ہے کہ اللہ انہیں اپنی نشانیوں سے دور رکھے گا، یہ لوگ اللہ کی نشانیوں کو نہیں مانتے، ہدایت کے راستے پر نہیں چلتے، جب گمراہی کا راستہ دیکھتے ہیں تو اس پر چلنے لگتے ہیں، کچھ لوگ گمراہی کے راستے پر چلنے لگتے ہیں اور کچھ لوگ دوڑنے لگتے ہیں۔ آج اکثر لوگ دوڑ رہے ہیں، یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اللہ کی نشانیوں کو جھٹلایا ہے، یہی لوگ غافل لوگ ہیں،

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امیر المومنین امام علی علیہ السلام کی حدیث بیان کرتے ہوئے فرمایا: مولا فرماتے ہیں "اللہ کی کوئی بھی آیت مجھ (علی علیہ السلام) سے بڑی نہیں ہے،" امیر المومنین علی علیہ السلام آیت کبری ہیں، علی علیہ السلام آیت عظمی ہیں، جس نے امیر المومنین امام علی علیہ السلام کو جھٹلایا، انہیں چھوڑ دیا وہی غافل ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .