حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنئو/ گذشتہ دو دہائیوں سے المومل کلچرل فاونڈیشن،سرگرم عمل ہے۔اس دوران درجنوں کتابوں کی اشاعت،نونہالان قوم کے علاوہ تعلیم بالغان کا غیر معمولی سلسلہ قابل رشک ہے۔ مسابقہ کتابخوانی کا سالانہ پروگرام شہر لکھنئو کے امام باڑا زین العابدین خان ہردوئی روڈ منعقد ہوا۔جس کا آغاز مولانا اعجاز حسین نے تلاوت کلام ربانی سے کیا۔
مولانا احتشام الحسن نے ادارہ المومل کی مختصر کارکردگی رپورٹ پیش کی۔جس کے بعد کمسن بچوں نے آخری امام سرکار حجت کی شان میں سرود پڑھا۔
ناظم جلسہ مولانا منہال حیدر زیدی نے مہمان عالم دین مولانا سلطان حسین کو دعوت سخن دی جنہوں نے مختصر وقت میں مہدویت کے موضوع پر مفید نکات پیش کر اس طرح کے پروگرامز کی اہمیت پر تاکید فرمائی۔ طہ اسکول کے کمسن بچوں اور بچیوں نے بیحد دلنشین آواز میں تواشیح پیش کی جس پر حاضرین نے داد و تحسین سے نوازا۔
ممبئی سے تشریف لائے معروف خطیب مولانا ذکی حسن نے خوشبو کی وضاحت کرتے ہوئے مختلف نظریات پیش کئے ساتھ ہی اضافہ کیا کہ آج دنیا کو حصول خوشبو کے لئے مہدویت کا رخ کرنا ہی پڑے گا۔
قابل ذکر ہے کہ اس برس المومل کلچرل فاونڈیشن نے جس کتاب سے مسابقہ رکھا اس کے مصنف علامہ شیخ حبیب کاظمی، جبکہ مترجم مولانا سید حمید الحسن زیدی سیتاپوری ہیں۔
محترم مترجم نے اپنی تقریر کے دوران فرمایا کہ اغیار امام کے ظہور کو دور جبکہ محبین قریب دیکھ رہے ہیں۔لیکن ایک اہم بات یہ ہے کہ آیا ہم میں انتظار کی وہ کیفیت ہے جو معمولا انتظار کے وقت مشاہدہ میں آتی ہے! بعدہ مولانا صابر علی عمرانی نے اپنے بہترین اشعار سے اس پروگرام کی فضا کو مزید نورانی کردیا۔
آخری مقرر مولانا علی عباس خان تھے جنہوں نے دعائے فرج سے گفتگو کا آغاز کیا اور سرکار حجت کے نظام عدل پر روشنی ڈالی۔
مولانا منہال زیدی نے دوران نظامت بار بار اس جانب متوجہ کیا کہ اس برس شہر لکھنئو کے علاوہ دیگر شہروں سے بھی بڑی تعداد میں جوانوں نے شرکت کی۔جنہیں قرعہ کے ذریعہ انعام کا مستحق قرار دیا گیا۔ممبئی اور حیدرآباد کے خوش نصیب شرکاء کا نام بذریعہ قرعہ نکلا۔ اب مرحلہ تھا لکھنئو کے شرکاء میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والوں کے درمیان قرعہ نکالنے کا۔
پہلا انعام واشنگ مشین مریم زہرا زیدی سرفراز گنج ، دوسرا انعام میکسر مصباح فاطمہ ، تیسرا انعام پریس فاطمہ زہرا سرفراز کوملا۔ اس کے علاوہ دیگر شرکاء میں چودہ افراد کو بذریعہ قرعہ نفیس طغرہ پیش کیا گیا۔ اضافہ کرنا ضروری ہے کہ حاضرین میں سے پانچ افراد کو بھی کربلائے معلی کا تبرک دیا گیا ۔
اس روحانی و معنوی پروگرام میں معزز مومنین کے علاوہ کثیر تعداد میں علماء و افاضل اور طلاب گرامی نے شرکت کی جن میں طلاب جامعہ امامیہ کے علاوہ مولانا سید ارشد موسوی،مولانا محمد عباس اعظمی،مولانا سید شاہد جمال،مولانا سید علمدار حسین،مولانا محمد حسن،مولانا محمد عقیل،ڈاکٹر سید کلب سبطین نوری،مولانا ذکی حسن،مولانا سید حمید الحسن زیدی،مولانا سلطان حسین،مولانا محمد علی،مولانا کاشف زیدپوری،مولانا علی عباس خان،مولانا صابر علی عمرانی،مولانا سید حیدر عباس رضوی مولانا حیدر علی بنگالی وغیرہ خاص طور سے قابل ذکر ہیں۔
ادارہ کے سربراه حجۃ الاسلام مولانا احتشام الحسن نے کثیر تعداد میں موجود حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔یہ پروگرام غازی چینل پر براہ راست نشر کیا گیا۔
آپ کا تبصرہ