حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنئو میں گذشتہ تین برسوں سے نونہالان قوم کے درمیان قرآنی ذوق پیدا کرنے کے لیے المومل کلچرل فاؤنڈیشن نے حفظ قرآن مجید کا مسابقہ رکھا، ایک بار پھر سینکڑوں بچوں نے اس مسابقہ قرآنی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ پروگرام کی نظامت کے دوران معلم قرآن پاک مولانا سید منہال حیدر زیدی نے آیات و روایات کی روشنی میں اہمیت تلاوت قرآن پاک پر روشنی ڈالی ساتھ ہی بیس برسوں سے سرگرم عمل مذکورہ فاونڈیشن کے نمایاں کاموں میں کل قرآن مبین کے حفظ کا مسابقہ بھی بیان کیا۔
بعض منتخب بچوں اور بچیوں نے دلنشین انداز میں قرآن مجید کے سوروں اور دعاؤں کی تلاوت کی، جس پر موجود علماء و افاضل نیز مومنین نے انہیں داد و تحسین نے نوازا۔
کمسن حفاظ کے ہاتھوں میں لوح تقدیر اور انعامات کا پہنچنا تھا کہ ان کے چہروں پر تبسم چھا گیا۔
دوران پروگرام دار القرآن امام علی علیہ السلام کے ہونہار نوجوانوں نے بہترین تواشیح یعنی عربی سرود پیش کیا تو کسی نے دعائے توسل تو کسی نے بہترین لحن میں اسمائے حسنی پیش کر المومل ہال کی فضا مزید منور کر دی۔
اس روحانی و قرآنی پروگرام کے اختتام میں دوران تقریر مولانا سید حیدر عباس رضوی نے بیان کیا کہ المومل کلچرل فاونڈیشن بچوں کی اسلامی تربیت کا بہترین مرکز ہے۔یہاں کے گرامی قدر اساتذہ قابل مبارک باد ہیں جنہوں نے اس غیر معمولی قرآنی تربیت جی جان لگا کر محنت کی۔والدین سے خطاب کے درمیان مولانا حیدر عباس نے تاکید کی کہ ہم اگر خود کو قرآن سے وابستہ کر لیں تو ہمارے بچے بھی اپنی صبح کا آغاز تلاوت کلام ربانی سے کرتے نظر آئیں گے۔
آخر میں ادارہ کے سربراہ مولانا ڈاکٹر احتشام الحسن نے علماء و شرکاء کا صمیم قلب سے شکریہ ادا کیا اور اعلان کیا کہ اس برس بھی بالغان کے لئے گرمی کی چھٹیوں میں ایک ہفتہ کا خاص کورس ہوگا جس میں لڑکے لڑکیاں الگ الگ اپنے ضروری مسائل سے آشنا ہو سکیں گے۔
اس قرآنی محفل میں مولانا سید علمدار حسین،مولانا حیدرعلی نجفی، مولانا وسیم نانپاروی،مولانا ثقلین باقری،مولانا تنظیم حیدر، مولانا متھجد حسین، مولانا سرفراز، مولانا رضوان،مولانا اصغر جلالپوری وغیرہ کے علاوہ ادارہ سے محبت کرنے والے معززین اور بچوں نے بھرپور شرکت کی۔
آپ کا تبصرہ