حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق،رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای (دام ظلہ) سے 'وطن کا حکم رکھنے والی جگہ' کے عنوان سے ایک اہم استفتاء کیا گیا ہے، جسے ہم احکامِ شرعی میں دلچسپی رکھنے والے حضرات کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔
سوال: ایک شخص جو کسی شہر میں مستقل سکونت یا طویل عرصے تک رہنے کی نیت سے رہائش پذیر تھا تاہم بعض وجوہات کی بنا پر مختصر مدت کے بعد وہاں سے چلا جائے (البتہ اس نیت کے ساتھ کہ طویل مدت کے بعد دوبارہ واپس آجائے گا)؛ اب جب تک واپس نہیں آجاتا اس شہر میں اس کی نماز اور روزے کا حکم کیا ہے؟ کیا وہ شہر اس کا وطن شمار ہوگا؟
جواب: سوال کے مسئلے میں یہ شہر اس کا وطن شمار نہیں ہوگا؛ لہذا دس دن قیام کی نیت کے بغیر اس کی نماز قصر ہوگی اور روزہ صحیح نہیں ہے۔









آپ کا تبصرہ