اتوار 18 مئی 2025 - 20:26
قم المقدسہ میں معلم اور مستقبل کی تہذیب کے عنوان سے بین الاقوامی علمی کانفرنس کا انعقاد

حوزہ/حضرت امام رضا (علیہ السلام) کے یومِ ولادت کی مناسبت سے تعلیم و تربیت کے عنوان سے ایک انٹرنیشنل کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں علمائے کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ولادتِ با سعادت حضرت امام رضا علیہ السلام و عشرۂ کرامت کے موقع پر چند تعلیمی اداروں کے تعاون سے ایک اہم بین الاقوامی علمی کانفرنس "معلم اور مستقبل کی تہذیب: تعلیم و تربیت میں تبدیلی"، کے عنوان سے منعقد کی گئی، جس میں ایران سمیت مختلف اسلامی ممالک کے ماہرین تعلیم، محققین، اور معلمین نے شرکت کی۔

یہ کانفرنس موجوده دور میں تعلیم و تربیت کو درپیش چیلنجز، معلم کے کردار اور اسلامی تہذیبی فکر کے احیاء پر علمی تحقیقی گفتگو کا محور بنی۔

معلم کی عالمی ذمہ داریاں کے موضوع پر ڈاکٹر صدیق نے اپنے خطاب میں کہا: "معلم صرف کلاس میں تعلیم دینے والا شخص نہیں، بلکہ ایک عالمی فکری رہنما ہے۔ امام خمینیؒ نے جس تعلیمی فکر کو انقلاب سے منسلک کیا، وہی آج کی دنیا میں ہماری راہنمائی کر سکتی ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ: "جب تک ہم معلم کو انبیاء کے مشن کا وارث نہیں مانیں گے، تعلیم تہذیب میں حقیقی تبدیلی نہیں لا سکتے۔"

سیکولر تعلیم پر تنقید اور اسلامی نظامِ تربیت کی وضاحت پر ڈاکٹر ضمیری نے مغربی ماڈل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "سیکولر نظامِ تعلیم انسان کو محض ایک مادی صارف بناتا ہے، جبکہ اسلامی تعلیم انسان کو خلیفۃ اللہ بننے کی تربیت دیتی ہے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ: "تربیت کا مقصد صرف ملازمت یا معاشی فائدہ نہیں، بلکہ امام زمانہ (عج) کی عالمی حکومت کے لیے مؤمن اور بیدار نسل تیار کرنا ہے۔"

اسلامی دنیا کا تعلیمی اتحاد کے عنوان سے ڈاکٹر یعقوبیان نے اسلامی دنیا کو متحد ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا: "اگر ہم تعلیم کے میدان میں ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہو جائیں، تو استعمار کے مقابلے میں ایک مضبوط صف تشکیل پاسکتی ہے۔" انہوں نے فلسطین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ "غزہ میں بچوں کو ایمان، استقامت اور مزاحمت کی تربیت دی جا رہی ہے، جو ہمارے لیے نمونہ ہے۔"

امام خمینیؒ کی تعلیمی بصیرت

شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ: "امام خمینیؒ نے تعلیم کو صرف درس و تدریس تک محدود نہیں رکھا، بلکہ اسے انقلاب، سیاست اور تہذیب سے جوڑ کر معلم کو محور بنایا۔"

کانفرنس کے انعقاد میں قم المقدسہ کے مختلف علمی و تحقیقی اداروں من جملہ الف تا ، اُمَّتی، مجمع جھانی اھل بیت علیھم السلام، آئی بیس، فاطمیہ، شجرہ طیبہ، تھذیب زندگی، جامعہ بعثت، طہ فاؤنڈیشن، المصطفی اکیڈمی، نے شرکت و تعاون کیا۔

واضح رہے کہ یہ کانفرنس معلم کی حیثیت، اسلامی تعلیم و تربیت کے مقاصد، اور تہذیبی احیاء کے حوالے سے ایک فکری سنگِ میل ثابت ہوئی۔ شرکاء نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی دنیا میں تعلیم کے میدان میں ایسی کانفرنسیں تبدیلی کا ذریعہ بن سکتی ہیں لہذا ایسے تعلیمی اور فکری پروگرامز کے تسلسل سے انعقاد پر زور دیا گیا۔

یاد رہے اس وقت قم المقدسہ میں کثیر تعداد میں علماء ہیومن سائنسز کے مختلف مضامین میں ماسٹرز سے لیکر پی ایچ ڈی کی سطح تک تقابلی جائزے کے طور پر اسپشلسٹ کر رہے ہیں۔

قم المقدسہ میں معلم اور مستقبل کی تہذیب کے عنوان سے بین الاقوامی علمی کانفرنس کا انعقاد

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha