حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، استاد سید میر تقی حسینی گرگانی نے حوزہ علمیہ قم کے اعلیٰ سطح کے اساتذہ اور فضلاء کے اجتماع سے خطاب میں تعلیم و تعلم سے متعلق نکات بیان کرتے ہوئے روحانیت کی رسالت اور ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا: حضرت امام حسین علیہ السلام کا نظام انسانیت کی تربیت کا نظام ہے جو اس طرح سے انسانوں کی تربیت کرتا ہے کہ دنیا کے بہترین انسان اس میں پروان چڑھتے ہیں اور سعادت و کمال کے راستے پر گامزن ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا: امام حسین علیہ السلام کا قیام صرف ۶۱ ہجری کے روزِ عاشورا تک محدود نہیں بلکہ ایک ایسا سلسلہ ہے جو اس وقت شروع ہوا اور آج تک جاری ہے۔
استاد حوزہ علمیہ قم نے مزید کہا: دشمنان اسلام نے اس دور میں اسلامی قیادت اور نظام اسلامی کے رہبر کو نشانہ بنانے کی مذموم کوشش کی ہے اور اپنے باطل گمان میں اس مضبوط قلعے کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں لیکن خداوند متعال فرماتا ہے: "یُرِیدُونَ لِیُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّهُ مُتِمُّ نُورِه"۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ (پھونکوں) سے بجھا دیں۔ (الصف: 61)
استاد حسینی گرگانی نے کہا: رہبر معظم انقلاب (حفظہ اللہ تعالیٰ) اسی راستے پر گامزن ہیں جس پر حضرت سید الشہداء علیہ السلام چلے تھے۔ آج ایران اسلامی شہداء کے خون اور حسینی تحریک کی پیروی کی برکت سے عاشور کے راستے پر گامزن اور کربلا کے راستے کا تسلسل ہے۔









آپ کا تبصرہ