حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے معروف استاد، سید میر تقی حسینی گرگانی نے صہیونی جارحیت کے خلاف اسلامی تعلیمات اور شرعی اصولوں کی روشنی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کے مظالم کے خلاف خاموشی نہ صرف عقل و شریعت کے خلاف ہے بلکہ دشمن کو مزید جارحیت کی دعوت دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے قرآن مجید کی آیہ کریمہ "فَمَنِ ٱعتَدَیٰ عَلَیکُم فَٱعتَدُواْ عَلَیهِ بِمِثلِ مَا ٱعتَدَیٰ عَلَیکُم" (سورہ بقرہ، آیت 194) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام ہمیں دشمن کے خلاف بھرپور دفاع کا حکم دیتا ہے، اور یہی اسلامی اصول ہمیں ہر زمانے میں دشمن کے مقابلے میں اپنی عزت و حرمت کا تحفظ کرنے کا درس دیتے ہیں۔
استاد حسینی گرگانی نے کہا کہ صہیونی حکومت نے غزہ، لبنان اور شام میں مظالم کی انتہا کر دی ہے اور حالیہ دنوں میں ایران پر جارحیت کا ارتکاب کرکے اپنی حماقت کی حدیں پار کر دی ہیں۔ ان کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت اور اقتدار دشمن کی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے کافی ہے، اور یہ جواب نہ دینا دشمن کے سامنے پسپائی کے مترادف ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خاموشی اختیار کرنا نہ تو عقلی طور پر جائز ہے اور نہ ہی شرعی طور پر۔ بلکہ اسلامی اصولوں کے مطابق، جارحیت کا جواب دینا ایک شرعی اور عرفی حق ہے، جسے بین الاقوامی قوانین بھی تسلیم کرتے ہیں۔
استاد حوزہ علمیہ نے کہا کہ جو لوگ صہیونی حکومت کے مظالم پر خاموشی اختیار کرنے کی بات کرتے ہیں، وہ دراصل صہیونی حکومت کے حمایتی ہیں اور ان کا مقصد اسلامی جمہوریہ ایران کو دشمن کے سامنے جھکانا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی طاقتور کارروائی کے ذریعے دشمن کو جواب دے گا، اور آنے والے دنوں میں "وعدہ صادق 3" نامی آپریشن کے تحت صہیونی جارحیت کا جواب پہلے سے زیادہ طاقت اور تباہی کے ساتھ دیا جائے گا۔
استاد حسینی گرگانی نے کہا کہ اسلامی تعلیمات میں دشمن کی جارحیت کے جواب کو نہایت اہمیت دی گئی ہے۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت اور حضرت علی علیہ السلام کی جنگ صفین میں حکمت عملی اس بات کی واضح مثال ہیں کہ اگر دشمن کے خلاف نہ کھڑے ہوں تو یہ شکست تسلیم کرنے کے مترادف ہوگا۔
استاد حسینی گرگانی نے اپنی گفتگو کے اختتام پر کہا کہ صہیونی حکومت اور اس کے حامی عناصر نے اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت کا غلط اندازہ لگایا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ دشمن کو بھرپور جواب دے کر انہیں ان کی حماقتوں کا سبق سکھایا جائے۔