جمعرات 24 جولائی 2025 - 21:58
علمائے اسلام مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں خاموشی توڑیں، نسل کشی پر خاموشی قرآن سے خیانت ہے: "جامعہ مدرسین" کا علما کو کھلا خط

حوزہ/ جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم نے صہیونی ریاست کے ہاتھوں غزہ میں جاری قتلِ عام پر خاموشی اور عالمی بے حسی کو شرمناک قرار دیتے ہوئے، علما و دانشورانِ امت کو ایک کھلے خط میں اس انسانی و اسلامی فریضے کی یاددہانی کرائی ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ مظلوموں کی حمایت میں پوری قوت سے آواز بلند کی جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم نے صہیونی ریاست کے ہاتھوں غزہ میں جاری قتلِ عام پر خاموشی اور عالمی بے حسی کو شرمناک قرار دیتے ہوئے، علما و دانشورانِ امت کو ایک کھلے خط میں اس انسانی و اسلامی فریضے کی یاددہانی کرائی ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ مظلوموں کی حمایت میں پوری قوت سے آواز بلند کی جائے۔

خط کے آغاز میں قرآن کریم کی سورۂ نساء کی آیت 75 "وَ ما لَکُمْ لا تُقاتِلُونَ فی‏ سَبیلِ اللَّهِ وَ الْمُسْتَضْعَفینَ مِنَ الرِّجالِ وَ النِّساءِ وَ الْوِلْدانِ الَّذینَ یَقُولُونَ رَبَّنا أَخْرِجْنا مِنْ هذِهِ الْقَرْیَةِ الظَّالِمِ أَهْلُها وَ اجْعَلْ لَنا مِنْ لَدُنْکَ وَلِیًّا وَ اجْعَلْ لَنا مِنْ لَدُنْکَ نَصیرا" کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں مستضعفین کی حمایت میں قیام کی دعوت دی گئی ہے۔ جامعہ مدرسین نے تاکید کی کہ آج امت مسلمہ ایک سخت امتحان سے گزر رہی ہے؛ غزہ کے نہتے عوام شدید غذائی محاصرے کا شکار ہیں اور بعض عرب حکومتیں اس ظلم پر خاموش رہنے کے بجائے صہیونی ریاست کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔

خط میں قرآن مجید کی آیات کے حوالے سے یہ وضاحت کی گئی ہے کہ اسلام دشمنی میں یہود سب سے آگے ہیں، اور ان سے دوستی کو اللہ تعالیٰ نے خود ممنوع قرار دیا ہے۔ ایسے میں مسلم حکمرانوں کی خاموشی اور بین الاقوامی اداروں کی بے عملی صرف مظلوموں کی نہیں بلکہ اسلام کی پشت میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔

جامعہ مدرسین نے یاد دلایا کہ امیر المؤمنین علی بن ابی طالب علیہ السلام کی یہ پکار آج بھی زندہ ہے کہ علما پر لازم ہے کہ ظالم کی آسودگی اور مظلوم کی بھوک پر خاموش نہ رہیں۔ اگر اہل علم ساکت رہے تو ان کی منزلت و مقام بے معنی ہے۔

خط کے اختتام پر زور دیا گیا ہے کہ فلسطینی قوم کی نصرت کے لیے امت اسلامیہ کو متحد ہونا ہوگا۔ بے حسی اور خاموشی کو ختم کر کے عالمی سطح پر صدائے احتجاج بلند کی جائے تاکہ اسلامی حکومتیں غفلت سے بیدار ہوں اور اپنی شرعی و انسانی ذمہ داریاں ادا کریں۔ آج مظلوم کی حمایت سے منہ موڑنا، گویا ایمان سے انکار کے مترادف ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha