حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین محمد حاج ابوالقاسم نے حرم مطہر حضرت معصومہ (س) میں خطاب کے دوران کہا: لشکر اسلام کی کامیابی اور کفار و مشرکین پر غلبے کی دعا ہماری دعاؤں کا مرکز ہونی چاہیے جیسا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شب معراج دعا کی تھی: اے اللہ ہمیں کفار پر غالب فرما۔
انہوں نے کہا: مومن کی دعا اس کی مجاہدت کے ساتھ ہونی چاہیے۔ ہمارا دین یہ نہیں کہ ہم کسی کونے میں بیٹھ کر عبادت کرتے رہیں اور کسی سے کوئی سروکار نہ ہو۔ جو اپنے آپ کو مسلمان کہے اور عبادت میں مصروف ہو جبکہ غزہ میں چند ہزار بچے بھوک کے باعث موت کے دہانے پر ہوں، اسے جان لینا چاہیے کہ یہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا طریقہ نہیں ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین حاج ابوالقاسم نے کہا: دفاع مقدس میں دعا کا بڑا اثر تھا اور اس سے کام آگے بڑھا کرتے تھے۔ اگر ہم دفاع مقدس کے کمانڈروں کی تحریریں دیکھیں تو ہمیں دعا کے اثرات کے بے شمار نمونے ملتے ہیں۔
انہوں نے کہا: ہمارے رہبر عزیز نے خوشخبری دی ہے کہ عالمی یک قطبی نظام بدل رہا ہے اور نئے عالمی نظام میں سب سے اہم قطب امت اسلام ہوگی۔ یہ مسئلہ کسی حد تک پورا ہو چکا ہے اور آخری نصرت اس وقت حاصل ہوگی جب حضرت حجت ظہور فرمائیں گے اور پرچم توحید کو ساری دنیا میں بلند کریں گے۔









آپ کا تبصرہ