حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی روایات میں اہل بیت علیہم السلام کی زیارت کے لیے کئی آداب اور مستحب اعمال بیان ہوئے ہیں۔ آیتاللہ جوادی آملی نے ان میں سے ایک اہم ادب یعنی مقدس مقامات کے آستانہ کو بوسہ دینے پر خاص زور دیا ہے۔ ان کے مطابق یہ عمل مستحب ہے اور زائر کے دل میں موجود احترام اور فروتنی کی علامت ہے۔
کتاب کوثر اربعین (صفحہ ۷۰ اور ۷۱) میں آیتاللہ جوادی آملی نے علما کے اقوال اور معتبر روایات کی روشنی میں اس بات کو بیان کیا ہے کہ آستانۂ حرم کو بوسہ دینا زیارت کے آداب میں شامل ہے۔ وہ علامہ مجلسیؒ کی وضاحت اور امام جعفر صادق علیہ السلام کی ایک مشہور روایت کا حوالہ دیتے ہیں، جس میں آپؑ نے اپنے صحابی صفوان سے فرمایا: "پہلے آستانہ کو بوسہ دو، پھر دایاں پاؤں بائیں پاؤں سے پہلے آگے بڑھاؤ۔"
(بحارالانوار، جلد ۹۷، صفحہ ۲۸۴)
آیتاللہ جوادی آملی کے مطابق، حرم میں داخل ہوتے وقت یہ بھی مستحب ہے کہ زائر دایاں پاؤں پہلے رکھے اور یہ دعا پڑھے:
"بِسْمِ اللّٰهِ وَ بِاللّٰهِ وَ فِی سَبِیلِ اللّٰهِ، وَعَلَیٰ مِلَّةِ رَسُولِ اللّٰهِ، رَبِّ أَدْخِلْنِی مُدْخَلَ صِدْقٍ وَأَخْرِجْنِی مُخْرَجَ صِدْقٍ، وَاجْعَلْ لِی مِنْ لَدُنْکَ سُلْطَانًا نَصِیرًا"
(بحارالانوار، جلد ۹۷، صفحہ ۱۶۱)
یہ آداب اور اذکار زائر کے لیے نہ صرف روحانی کیفیت کو بڑھاتے ہیں بلکہ زیارت کو مزید مؤثر اور بابرکت بناتے ہیں۔









آپ کا تبصرہ