بدھ 15 جنوری 2025 - 08:00
آیت‌ الله مجتہدی تہرانی کے دینی طالبعلم بننے کی دلچسپ داستان / بزرگ شخصیات کے ان کے بارے میں نظریات

حوزہ/ عالم ربانی اور استاد اخلاق آیت‌اللہ احمد مجتہدی تہرانی کی برسی 23 دی‌ماه (ایرانی تاریخ) طابق 12 جنوری کو منائی جاتی ہے۔ اس موقع پر ان کے دینی طالبعلم بننے کی داستان کا ذکر کیا جا رہا ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت‌اللہ مجتہدی تہرانی 19 سال کی عمر میں دینی مدرسہ میں داخل ہوئے۔ اس سے پہلے وہ تہران کے بازار میں کام کیا کرتے تھے۔ ان کے والد مرحوم محمد باقر، ان کے طلبہ بننے کے سخت مخالف تھے لیکن اپنے بیٹے کے علم اور دینی تعلیم کے بے حد شوق نے انہیں بالآخرہ راضی کر لیا۔

شروع میں اپنے والد گرامی کی مخالفت کے باعث انہوں نے سختیوں اور مشکلات کے ساتھ دینی تعلیم حاصل کی۔ اس زمانے میں وہ مرحوم آیت‌اللہ العظمی سید ابوالحسن اصفہانی رہ کے مقلد تھے، جو تعلیم جاری رکھنے کے لیے والد کی اجازت کو ضروری نہیں سمجھتے تھے۔ پھر کئی سالوں بعد نہ صرف ان کے والد گرامی ان کی تعلیم سے راضی ہوئے بلکہ اپنے بیٹے پر فخر بھی کرنے لگے۔

آیت‌ اللہ احمد مجتہدی تہرانی اپنی زبانی اپنے طلبہ بننے کے ابتدائی دور کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں: "جب میں نے طلبہ بننے کا آغاز کیا، تو اپنے سر کے بال کٹوا دیے تھے اور داڑھی بڑھائی ہوئی تھی۔ جب گھر گیا تو میرے ماموں نے میرا مذاق اڑاتے ہوئے کہا: 'یہ تم نے کیسا حلیہ بنا لیا ہے؟'

میرے والد نے بھی کہا: 'میں تمہارے اخراجات برداشت نہیں کر سکتا۔ دوسرے لوگ بھی مجھے مشورہ دیتے کہ دینی تعلیم کا راستہ چھوڑ دو لیکن میرے دل میں طلبہ بننے کا شوق تھا، اس لیے میں نے ہار نہیں مانی۔ میرے والد نے کچھ وقت کے لیے مجھ سے ناراضی اختیار کی لیکن میں نے استقامت دکھائی اور ان مشکلات کی پروا نہیں کی۔"

آیت‌اللہ مزید فرماتے ہیں: "اہم بات آپ کی استقامت ہے۔ اگر آپ استقامت دکھاؤ تو فرشتے بھی تم پر نازل ہوں گے۔ 'إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلَائِكَةُ أَلَّا تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا'۔"

ذیل میں چند بزرگ شخصیات کے آیت‌اللہ احمد مجتہدی تہرانی کے بارے میں نظریات پیش کئے جا رہے ہیں:

کسی نے امام خمینی رہ سے استفتاء میں پوچھا کہ میرے بیٹے نے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم حاصل کر لی ہے اور میں اسے دینی مدرسہ بھیجنا چاہتا ہوں۔ کون سا مدرسہ اچھا ہے؟ امام رہ نے فرمایا: جناب مجتہدی کا مدرسہ۔

رہبر معظم انقلاب نے آیت‌ اللہ مجتہدی کے مدرسہ کے بارے میں فرمایا: "اگر ان کا مدرسہ نہ ہوتا تو میں فکرمند تھا کہ اپنے بچوں کو دینی تعلیم کے لئے کہاں بھیجتا!؟

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مدرسہ علمیہ آیت اللہ مجتہدی کے طلباء اور اساتید کے ساتھ ملاقات میں فرمایا: "میں آپ کے مدرسہ اور اس روحانی فضا کو کئی سالوں سے قریب سے دیکھنا چاہتا تھا جو خلافِ معمول تہران میں بڑی محنت کے ساتھ قائم کیا گیا ہے لیکن آج، خدا کا شکر ہے کہ آپ لوگ یہاں میرے پاس تشریف لائے اور آپ سب کو قریب سے ملنے کا موقع ملا، میں ان (آیت اللہ مجتہدی) کے مدرسہ کو انقلاب سے پہلے سے جانتا تھا اور اس کے نام اور شہرت کو سن رکھا تھا، انہوں نے بہت کوشش اور زحمت کی اور تہران میں ایک حقیقی اور سنجیدہ مدرسہ قائم کیا، یہ چیز بہت نایاب اور منفرد تھی۔"

آیت‌ اللہ العظمی وحید خراسانی: "ان کے مدرسے میں انسان تربیت پاتا ہے۔"

آیت‌ اللہ العظمی فاضل لنکرانی: "تعلیم کے لیے آیت‌اللہ مجتہدی کے مدرسے جاؤ۔"

آیت‌ اللہ العظمی مکارم شیرازی: "ہم ان کے طلبہ کا خاص احترام کرتے ہیں۔"

آیت‌ اللہ العظمی جوادی آملی نے تہران میں درس اخلاق کے لئے پوچھے گئے سوال کے جواب میں فرمایا: "تہران میں درس اخلاق کے لیے آیت‌ اللہ مجتہدی کے درس اخلاق میں جاؤ۔"

آیت‌ اللہ العظمی مرعشی نجفی نے طلاب کو موعظہ و نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: "آیت‌ اللہ مجتہدی کے کاموں کو دیکھو، ان سب میں موعظہ ہے۔"

آیت‌ اللہ العظمی شبیری زنجانی: "آیت‌ اللہ مجتہدی کے درسِ اخلاق میں جانا طلبہ کو عاقبت بخیر بناتا ہے۔"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha