حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیتاللہ العظمیٰ گلپایگانیؒ کی برسی کے موقع پر منعقدہ ایک نشست میں حجۃ الاسلام والمسلمین سید جواد گلپایگانی نے ان خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مرحوم مرجع تقلید نے گلپایگان سے قم آنے والے طلاب کے لیے مدرسہ الوندیہ قائم کیا، جہاں تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی معاشی کفالت کا بھی اہتمام کیا جاتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ قم میں قائم مدرسہ آیتاللہ العظمیٰ گلپایگانیؒ صوبے کا پہلا منظم تعلیمی پروگرام رکھنے والا حوزہ تھا، جہاں روزانہ پانچ گھنٹے باقاعدہ دروس پڑھائے جاتے تھے۔ یہ مدرسہ آج چار ہزار مربع میٹر رقبے پر مشتمل ایک عظیم علمی مرکز بن چکا ہے، جہاں روزانہ ہزاروں طلبہ تین سو سے زائد دروس میں شرکت کرتے ہیں۔
آیتاللہ العظمیٰ گلپایگانیؒ نے قدرتی آفات کے مواقع پر بھی نمایاں کردار ادا کیا۔ قزوین، فردوس اور رودبار و منجیل کے زلزلوں کے بعد متاثرہ علاقوں میں گھروں، مساجد اور مراکزِ صحت کی تعمیر کے لیے عملی اقدامات کیے گئے۔
ان کی خدمات بین الاقوامی سطح تک پھیلی ہوئیں تھیں۔ لبنان میں یتیم شیعہ بچوں کے لیے ایک بڑا مرکز قائم کیا گیا جو آج ایک اسلامی یونیورسٹی کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ اسی طرح یورپ میں لندن کے اندر ایک اسلامی مرکز کی بنیاد رکھی گئی جو اب ایک اہم دینی ادارہ بن چکا ہے۔
مزید برآں، آیت اللہ العظمیٰ گلپایگانیؒ نے مختلف شہروں میں علما اور مساجد کے ائمہ جماعت کے لیے پچاس مکانات تعمیر کرا کے تبلیغی سرگرمیوں کو استحکام بخشا۔ ان کی یہ خدمات آج بھی عالمِ اسلام کے لیے ایک روشن مثال کی حیثیت رکھتی ہیں۔









آپ کا تبصرہ