حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی قومی اعتکاف کمیٹی کے سربراہ حجتالاسلام والمسلمین سید علی رضا تکیہ ای نے کہا ہے کہ آج دنیا کے ساٹھ سے زائد ممالک میں اعتکاف کا باقاعدہ اہتمام کیا جا رہا ہے، اور یہ عالمی روحانی تحریک قم کی علمی و معنوی برکتوں کا ثمر ہے۔
انہوں نے قم میں اعتکاف منعقد کرنے والی مساجد کے ائمہ جماعت اور منتظمین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اکثر ان عظیم نعمتوں کی قدر نہیں کرتے جو ہمارے اردگرد موجود ہیں، جن میں حوزۂ علمیہ قم، مراجعِ عظام اور حضرت فاطمہ معصومہؑ کا روضۂ اقدس شامل ہے۔
سید علی رضا تکیهای کے مطابق، اعتکاف صرف ایک فردی عبادت نہیں بلکہ یہ فرد، خاندان، معاشرے اور حتیٰ کہ قوم کی سطح پر گہرے اور مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی کسی معتکف کو مایوس واپس جاتے نہیں دیکھا، بلکہ ہر شخص روحانی اطمینان اور قلبی سکون کے ساتھ اعتکاف سے لوٹتا ہے۔
انہوں نے امام خمینیؒ اور دیگر مراجعِ عظام کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آیتاللہ بہجتؒ اور آیتاللہ گلپایگانیؒ نے سخت حالات میں معتکفین کی دعا کو بلاؤں کے ٹالنے کا مؤثر ذریعہ قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اعتکاف کے معیار پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے اور تعداد کی دوڑ سے پرہیز کرنا چاہیے، تاکہ مساجد میں خلوت، توجہ اور روحانی ماحول برقرار رہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ملک ایران کے مختلف صوبوں میں اعتکاف کے لیے رہنما کونسلیں قائم کی گئی ہیں اور تربیت یافتہ طلاب کو مراکزِ اعتکاف میں روانہ کیا جا رہا ہے۔









آپ کا تبصرہ