ہفتہ 6 ستمبر 2025 - 10:25
احکام شرعی | نکاح دائم میں بچے پیدا نہ کرنے کی شرط؛ کیا یہ جائز ہے؟

حوزه / حضرت آیت‌اللہ العظمی مکارم شیرازی نے ایک استفتاء کے جواب میں کہ نکاح دائم کے دوران بچے نہ پیدا کرنے کی شرط لگانے اور اگر اس شرط کی خلاف ورزی ہو تو عورت کو طلاق کا اختیار دینے کے بارے میں فتویٰ دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، آج کے دور میں، جہاں معاشرتی اور اقتصادی حالات پیچیدہ ہیں، کچھ جوڑے شادی کے دوران کچھ شرائط رکھنا چاہتے ہیں تاکہ اپنی زندگی کو ایک خاص انداز میں ترتیب دے سکیں۔ ان میں سے ایک شرط یہ ہوتی ہے کہ بچے پیدا نہ کیے جائیں، اور اگر کوئی اس شرط کی خلاف ورزی کرے تو عورت کو طلاق کا حق دیا جائے۔

سوال یہ ہے کہ کیا ایسی شرط نکاح کے دوران لگائی جا سکتی ہے؟ یعنی کیا عورت یا مرد ایسی شرط رکھ سکتے ہیں؟

حضرت آیت‌اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اس سوال کا جواب دیا ہے جو ہم آپ کے لیے پیش کر رہے ہیں۔

سوال: کیا مرد یا عورت شادی کے دوران یہ شرط رکھ سکتے ہیں کہ بچے پیدا نہ کیے جائیں، اور اگر اس شرط کی خلاف ورزی ہو تو دونوں میں سے کوئی ایک دوسرے سے علیحدہ ہو جائے؟ (یعنی عورت کو طلاق کا اختیار بھی دیا جائے)

جواب: اس سوال کے جواب میں، یہ شرط جائز نہیں ہے۔ (عورت ایسی شرط نہیں کر سکتی اور موجودہ حالات میں مرد کے لیے بھی جائز نہیں ہے)۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha