حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک جوان جو شادی کے سلسلے میں پریشان تھا، آیتاللہ احمدی میانجی کے حضور حاضر ہوا اور عرض کیا: "میں کوشش کرتا ہوں مگر شادی کے اسباب فراہم نہیں ہو رہے، وجہ کیا ہے؟"
آیتاللہ احمدی میانجی نے فرمایا: "پہلے تمہیں خدا کے حکم کے سامنے تسلیم و رضا کی منزل پر پہنچنا ہوگا۔ جب تم اس مقام تک پہنچ جاؤ، پھر آنا تاکہ میں تمہیں رہنمائی کروں۔"
جوان نے کچھ عرصہ اس حالتِ تسلیم کو حاصل کرنے کے لیے کوشش کی۔ جب مطمئن ہوا کہ وہ دل سے رضائے الٰہی پر راضی ہے، دوبارہ آیتاللہ احمدی میانجی کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: "اب میں مقامِ تسلیم تک پہنچ چکا ہوں۔"
آیتاللہ احمدی میانجی نے فرمایا: "اب حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی بارگاہ میں جاؤ، میری طرف سے سلام پیش کرو اور کہو کہ آقا فرماتے ہیں کہ میرے لیے ازدواج کا وسیلہ فراہم کر دیں۔"
جوان نے آقا کا سلام حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کو پہنچایا۔ تین دن بھی نہ گزرے تھے کہ اس کے لیے ایک موزوں شریکِ حیات کا رشتہ آگیا۔
یہ واقعہ اس حقیقت کی یاد دہانی ہے کہ بعض اوقات راستے بند نہیں ہوتے، صرف دل ابھی آمادہ نہیں ہوتا۔ جب دل تسلیم کے مقام تک پہنچ جائے، تو بند دروازے کھل جاتے ہیں۔
ماخذ: در محضر عالمان، صفحہ 193









آپ کا تبصرہ