حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، زیارت عاشورا کے مشہور فقرے «یا اباعبدالله لقد عظمت الرزیة» میں اس حقیقت کا اعتراف کیا گیا ہے کہ امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اہل بیتؑ کی شہادت ایسی عظیم اور دلخراش مصیبت ہے جس نے پوری کائنات کو غمزدہ کردیا۔
یہ فقرہ دراصل اہل بیتؑ کے ساتھ ہمدردی اور کربلا کے حادثے کی عظمت کو سمجھنے کی دعوت دیتا ہے۔ اس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ یہ مصیبت کسی ایک قوم یا دور تک محدود نہیں بلکہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے آزاد دلوں پر اثر ڈالتی رہے گی اور محبان اہل بیتؑ کے دلوں پر اس کا بوجھ باقی رہے گا۔
امام حسین علیہ السلام کی شہادت سب سے بڑی اور دل دہلا دینے والی مصیبت ہے۔ اس حادثے کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں محض ایک نیک اور حق طلب شخص کو نہیں بلکہ ایک معصوم امام، اصحاب کساء کے پانچویں فرد اور رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ کی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے فرزند کو، ایسے لوگوں نے شہید کیا جو خود کو امتِ پیغمبر کہتے تھے۔ یہ واقعہ نہایت دردناک اور تاریخ میں بے مثال ہے۔
امام حسین علیہ السلام جیسے عظیم المرتبت امام کو روزِ روشن میں میدان کربلا میں شہید کرنا ایسا واقعہ تھا جسے تاریخ کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔
امام جعفر صادق علیہ السلام کی ایک روایت کے مطابق، امام حسینؑ اصحاب کساء میں سب سے آخری شخصیت تھے، اور آپ کی شہادت گویا سب اصحاب کساء کے جانے کے مترادف تھی۔ اسی وجہ سے آپ کی مصیبت کو سب سے سخت اور بدترین دن قرار دیا گیا ہے۔









آپ کا تبصرہ