حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مساجد کے فعال اور خدمت گزار افراد کی تیسری قومی تکریمی تقریب بعنوان "مثل نصرالله" بروز بدھ ۲۹ مرداد ۱۴۰۴ (20اگست 2025ء) کو ۱۵۰۰ فعالانِ مساجد اور متعدد ملکی و صوبائی حکام کی موجودگی میں مسجد مقدس جمکران میں منعقد ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق اس تقریب میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین عبدالله حاجیصادقی، سازمان بسیج مستضعفین کے کمانڈر سردار سلیمانی، متولی مسجد مقدس جمکران حجت الاسلام والمسلمین اجاقنژاد، ملکی مساجد کمیٹی کے سیکرٹری حجت الاسلام والمسلمین نوری سمیت دیگر افراد مہمانِ خصوصی کے طور پر شریک تھے۔
متولی مسجد مقدس جمکران حجت الاسلام والمسلمین سید علی اکبر اجاقنژاد نے اپنے خطاب میں کہا: صدر اسلام میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسجد کو اپنا مرکز بنایا۔
انہوں نے مزید کہا: وحی الٰہی کا اعلان، دین کی تبلیغ، مسلمانوں کی تربیت حتیٰ کہ مسلمانوں کے اجتماعی امور کی تدبیر بھی مسجد میں ہی انجام پاتی تھی۔ قضاوت و فیصلے، ذمہ داریوں کی سپردگی اور جنگوں کی تیاری سب مسجد سے شروع ہوتی تھیں۔ اس طرح رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نصرت الٰہی کے ذریعے اپنے مقاصد تک پہنچے۔

مسجد مقدس جمکران کے متولی نے مزید کہا: انقلاب اسلامی ایران بھی مساجد سے شروع ہوا۔ ملک کے تمام شہروں میں انقلاب کے دوران مساجد فعال ہوئیں۔ اجتماعات، تقاریر، تحصن اور انقلاب اسلامی کی عظیم تحریک سے وابستہ تمام سرگرمیاں مسجد سے شروع ہوئیں اور اعلیٰ نتائج تک پہنچیں۔
حجت الاسلام والمسلمین حاجی صادقی نے اپنے خطاب کے دوران حضرت امام خمینی (رح) اور رہبر معظم انقلاب کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: امام خمینی (رح) مسجد کو ایک مضبوط قلعہ سمجھتے تھے کہ اسلام کے مضبوط قلعوں میں سے کوئی بھی اسلام اور انقلاب کے دفاع کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ رہبر معظم انقلاب نے یہ بھی فرمایا کہ عالمی یوم مسجد درحقیقت صہیونی دشمن کے خلاف اعلانِ جنگ ہے۔ جو مسجد ظالم اور مظلوم سے بے نیاز ہو وہ انقلاب کی سطح پر مسجد نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جو مسجد انقلاب اور ولایت کا دفاع نہ کرے، مسجد نہیں۔ ہر بیان یا بات جو قومی وحدت کو کمزور کرے، دشمن کی ترجمانی ہے۔ اسی طرح جو مسجد لوگوں کے مسائل سے بے نیاز ہو اسے خدا، رسول اور اسلام قبول نہیں کرتے۔









آپ کا تبصرہ