حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مقاوتی علماء کی عالمی یونین نے اسرائیلی فضائی حملے کے بعد، جس نے یمن کے دارالحکومت صنعاء میں ایک سرکاری حکومتی اجلاس کو نشانہ بنایا، یمنی وزیر اعظم احمد غالب الرہوی اور ان کے متعدد وزراء اور ساتھیوں کی شہادت پر یمنی قوم اور قیادت کے ساتھ اپنی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
یونین نے اس موقع پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا: اسرائیلی دشمن نے ایک جائز حکومت ، جو ملک کے معاملات کو منظم کرتی تھی اور اپنے لوگوں کو خدمات فراہم کرتی تھی، کے غیر مسلح شہریوں کے اجتماع کو نشانہ بنا کرتمام اخلاقی اور سیاسی معیارات کو پامال کیا ہے۔
صیہونیوں کی یہ جارحیت یمنی عوام کے عزم کو توڑنے اور انہیں غزہ، فلسطین اور لبنان کی حمایت سے روکنے کی کوششوں کے تناظر میں کی گئی ہے۔
یہ صیہونی جرم و جارحیت، جو غزہ، لبنان اور شام میں اسرائیل کے مسلسل جرائم کا ایک اضافہ ہے، یمنی قوم کے عزم کو مزید مضبوط کرے گی کہ وہ مزاحمت جاری رکھے، اپنے موقف پر قائم رہے اور اپنی حمایتی جنگ جاری رکھے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن اس حملے پر قابو پانے، شہداء کی جگہ لینے اور مقبوضہ فلسطین میں صیہونی اہداف پر میزائل داغے جانے کے عمل کو جاری رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مقاوتی علماء کی اس یونین نے شہدائے یمن اور قوم کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ ان کا پاکیزہ خون فتح کی قیمت اور آزادی کا گیٹ وے ثابت ہو گا ام شاء اللہ اور وہ اپنے اہداف کے حصول تک اس امانت کو اٹھانے اور راستے کو جاری رکھیں گے۔









آپ کا تبصرہ