حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بڈگام/ معارف علوم اسلامیہ خانپورہ کے زیر اہتمام اور آل جموں و کشمیر شیعہ ایسوسی ایشن خانپورہ کھاگ کے اشتراک سے آج ایک پُر وقار استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی جس میں بارہمولہ کے اُڑی سے آئے ہوئے طلباء اور معزز علمائے کرام کو خوش آمدید کہا گیا۔ یہ اجتماع وادی کی علمی و ثقافتی روایات، اخوت اور اتحاد کا حسین مظہر ثابت ہوا۔
تقریب کا آغاز عزا خانہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا میں ہوا جہاں قرآن کریم کی تلاوت اور علما کی دعاؤں نے روحانی فضا قائم کی۔ مقررین نے اس موقع پر طلاب اور علما کے احترام کی روایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ علم و دین کی خدمت دراصل سماج کی خدمت ہے۔
معارف علوم اسلامیہ خانپورہ کے ذمہ داروں نے کہا: "ہمارے بزرگوں نے ہمیشہ یہ سکھایا ہے کہ علما و طلاب کا احترام ہماری تہذیب کا حصہ ہے۔ ایسے اجتماعات محض ملاقاتیں نہیں بلکہ ایمان، تعلیم اور وحدت کے رشتے کو مزید مضبوط کرنے کا ذریعہ ہیں۔"
معروف استاد بشیر اطہر نے اپنے خطاب میں کہا: "جب نوجوان اور علما ایک ساتھ جمع ہوتے ہیں تو وہ کتابوں کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کے تجربات اور اخوت کے جذبات سے بھی سیکھتے ہیں۔ مستقبل میں اس نوعیت کی تقریبات طلاب کی علمی و روحانی وسعتوں کو بڑھانے میں مددگار ہوں گی۔"
شرکاء نے کہا کہ یہ تقریب محض ایک استقبالیہ نہیں بلکہ اتحاد، بھائی چارے اور اہل علم کے احترام کا پیغام تھی۔ طلباء نے اس موقع پر کہا کہ انہیں احساس ہوا کہ ہماری اصل طاقت تعلیم، اخوت اور باہمی اتحاد میں ہے۔
آل جموں و کشمیر شیعہ ایسوسی ایشن کے نمائندے نے کہا: "جب ہم علما اور طلاب کی خدمت کرتے ہیں تو دراصل ہم علم اور دین کے مشن کی خدمت کر رہے ہوتے ہیں۔ ہمارا مقصد تعلیم اور روحانیت کو ساتھ لے کر سماج کو بہتر سمت دینا ہے۔"
آخر میں مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ مذہبی ادارے اور سماجی تنظیمیں جب ایک ساتھ آگے بڑھتی ہیں تو وادی کا علمی و سماجی ڈھانچہ مزید مضبوط ہوتا ہے، اور نئی نسل کو یہ سبق ملتا ہے کہ ایمان کا اصل مقصد صرف عبادات نہیں بلکہ انسانیت کی خدمت اور اہل علم کا احترام ہے۔









آپ کا تبصرہ