بدھ 29 اکتوبر 2025 - 06:34
حوزہ علمیہ کی رونق اور طلاب کی علمی فعالیت علماء سلف کی کوششوں کے مرہون منت ہے

حوزہ / مجلس خبرگان رهبری کے رکن نے کہا: ہمیں چاہیے کہ ہم دین کا حق، علما کی علمی و معنوی کاوشوں کی قدردانی کے ذریعہ ادا کریں اور آیت اللہ ابوالقاسم دہکردی جیسی شخصیات کا اجتہادی ذوق اور معنوی کوششیں ہمارے لیے نمونہ عمل ہو سکتی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے کے مطابق، مجلس خبرگان رهبری کے رکن آیت اللہ سید ابوالحسن مهدوی نے مدرسہ علمیہ صدر بازار اصفہان میں مرحوم آیت اللہ العظمی ابوالقاسم دہکردی اصفہانی کی یاد میں منعقدہ تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا: ایسی علمی و اخلاقی شخصیات کی تجلیل و قدردانی درحقیقت موجودہ زندہ معاشرے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی شخصیت کے اوصاف اور ان کی سیرت نسلوں میں جاری رہ سکے۔

انہوں نے کہا: ہم ان بزرگوں کی زندگیوں سے جو نکات بیان کرتے ہیں وہ اگرچہ مکمل نہیں ہوتے لیکن موجودہ نسل کے لیے عملی نمونہ اور رہنمائی کا درجہ رکھتے ہیں۔

آیت اللہ مهدوی نے حضرات معصومین علیہم السلام کی اس حدیث کی طرف اشارہ کیا کہ "کسی شخص کے ایمان کی گہرائی تک کوئی نہیں پہنچ سکتا"، اور کہا: اس کے باوجود ہم پر لازم ہے کہ ہم علما کی علمی اور معنوی جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کریں کیونکہ انہی میں ہمارے لیے حقیقی اسوہ پایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا: جب ہم صرف معصومین علیہم السلام کی زندگیوں کو دیکھتے ہیں تو بعض اوقات ہمارے اندر یہ احساس پیدا ہوتا ہے کہ ہم اس مقام تک نہیں پہنچ سکتے لیکن دوسری طرف جب ہم اپنے علما اور اکابر کی حیات کا مطالعہ کرتے ہیں تو ان کا طرزِ عمل ہمارے لیے زیادہ قابلِ اقتداء محسوس ہوتا ہے۔

آیت اللہ مهدوی نے آیت اللہ دہکردی کی علمی زندگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: آپ نے نجف اشرف میں تقریباً سات سال علما کے زیر سایہ علمی استفادہ کیا اور پھر چالیس سال سے زائد عرصہ مدرسہ صدر اصفہان میں تدریس اور تربیتِ طلاب میں گزارا اور عمر کے ۸۱ برس تک خدمتِ دین میں مشغول رہے۔

انہوں نے کہا: آج حوزہ علمیہ کی رونق اور طلاب کی علمی فعالیت انہی بزرگوں کی کوششوں کی مرہون منت ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha