ہفتہ 27 ستمبر 2025 - 00:28
کیا ہمارے پاس امام زمان (عج) نہیں ہیں؟!

حوزہ / ان دنوں جب رکاوٹیں اور تنگ حالات مجاہدین پر دباؤ ڈالتے تھے تو امام زمان (عج) پر ایمان جنگ کے بہت سے گنجلک مسائل کا حل بن جاتا تھا۔ یہی عقیدہ ناممکنات کو ممکن بنا دیتا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، کمانڈر اطلاعات و آپریشن لشکر انصارالحسین شہید علی چیت‌سازیان کے ساتھی مجاہد کریم مطہری ایک واقعہ کو یوں بیان کرتے ہیں:

میں معمول کی گشت سے تھکا ہارا اور پریشان حال واپس آیا کہ علی بھائی کو کیا جواب دوں گا؟ چونکہ کئی بار غروب سے سحر تک راستے کی شناسائی کے لئے گیا تھا مگر ہر بار ابتدائی حصے میں ہی ساتھیوں سمیت بارودی سرنگوں اور موانع میں جا اٹکتا۔ دراصل علی آغا آبنائے سومر کی صورت حال جاننا چاہتے تھے، یعنی جہاں ہم اسکاؤٹنگ کر رہے تھے اس سے بہت آگے!۔

میں شناختی ٹیم کا انچارج تھا اور رپورٹ دینا میری ذمہ داری تھی، لیکن کیسے؟!

کہا: «نہیں ہوسکتا» … جواب نہ دیا۔

کہا: «کئی بار گیا ہوں، ہر طرف خار دار تاریں اور بارودی سرنگیں ہیں»۔

معلوم تھا کہ کچھ برہم ہوئے ہیں۔ علی آقا جب غیرتی اور جذباتی ہو جاتا تو اپنی سبز آنکھیں کسی گوشے پر گاڑ دیتا۔ میں عذر و بہانے ہی پیش کر رہا تھا کہ اچانک چلایا: «مگر ہمارے پاس امام زمان (عج) نہیں ہیں؟!»

یہ جملہ اس نے پوری روح اور یقین کے ساتھ فریاد کیا اور کہا: «ابھی چلتے ہیں»۔

میں نے حیران اور پریشان ہو کر کہا: ابھی؟! دن دیہاڑے؟!

کہا: «ہاں، ابھی!» اور ہم گئے … اور ہو گیا!

وہ ہمیشہ کہا کرتا تھا: «وہی دشمن کے خار دار تاروں کو عبور کر سکتا ہے، جو اپنے نفس کے خار دار تاروں میں گرفتار نہ ہوا ہو»۔

مآخذ: حمید حسام، *روایت حماسه شهید چیت‌سازیان*، ص 60

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha